معلومات تک رسائی کا قانون کے ذریعے ریلوے ملازم کی مراعات کا تنازعہ حل
پاکستان انفارمیشن کمیشن کے توسط سے پاکستان ریلوے کا سابق ملازم 23 لاکھ 75 ہزار روپے کی گریجویٹی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق شہری خالد محمود سال 2021 میں پاکستان ریلوے سے ریٹائر ہوے تھے تاہم دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود انہیں گریجوٹی کی رقم مبلغ 23 لاکھ 75 ہزار روپے ادا نہیں کئے گئے تھے۔
شہری خالد محمود نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت پاکستان ریلوے کو گریجوٹی کی رقم کی عدم ادائیگی کی وجوہات سے متعلق معلومات کے حصول کے لئے درخواست جمع کرائی۔
پاکستان ریلوے کی جانب سے جواب نہ ملنے پر شہری نے پاکستان انفارمیشن کمیشن سے رجوع کیا۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن نے شہری کی اپیل پر کاروائی کرتے ہوئے سیکرٹری، وزارت پاکستان ریلوے کا سمن جاری کیا۔ گزشتہ روز پاکستان انفارمینشن کمیشن میں ہونے والے سماعت کے دوران پاکستان ریلوے کے جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور تحریری جواب میں موقف اختیار کیا کہ شہری خالد محمود کی گریجوٹی کی رقم ان کے اکاونٹ میں جمع کرا دی گئی۔
شہری نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے سامنے رقم کی منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے پاکستان انفارمیشن کمیشن کی کارکردگی سہراہا۔
اس موقع پر شہری کا کہنا تھا کہ وہ دو سال سے اپنی گریجوٹی کی رقم کے حصول کے لئے پاکستان ریلوے کے مختلف دفاتر کا چکر لگا رہا تھا تاہم کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہورہی تھی۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے پاس اپیل دائر کرنے کے بعد پہلی ہی سماعت سے قبل میری مطلوبہ رقم میرے اکاونٹ میں منتقل کردی گئی جو کہ خوش آئند ہے۔