راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی طبیعت ناساز ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی عدالت کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہونے کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو جیل میں شدید بخارہوا، اس کے باعث جیل ڈیاٹی پر مامور ڈاکٹروں نے ان کا طبی معائنہ کیا تو سابق وزیر داخلہ کی طبیعت ناساز ہونے کا معلوم ہوا اور اس وقت شیخ رشید احمد کے جسم کا درجہ حرارت 101 سے زیادہ تھا جس پر ڈاکٹرز نے انہیں ادویات دینے کی ہدایت کی۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فواد چودھری نے کہا ہے کہ شیخ رشید کو ہتھکڑیوں میں سیڑھیوں سے دھکا دینے والے چہرے نہیں بھولیں گے، شیخ رشید کو ہتھکڑیاں لگا کر سیڑھیوں سے دھکا دینے والے چہرے اور اس پر ٹھٹھہ لگانے والے دونوں ہی نہیں بھولیں گے اور نہ پی ٹی آئی والے بھولنے دیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کو عدالت پیش کیا گیا، شیخ رشید عدالت پیشی کے وقت بری طرح لڑکھڑا کر گر پڑے، شیخ رشید سامنے کھڑے پولیس اہلکار سے جا ٹکرائے، سابق وزیرداخلہ کافی دیر تک پولیس اہلکار کے سینے کے ساتھ لپٹے رہے، عدالت پیشی کے موقع پر پر شدید کم پیل کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔
اسی طرح عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ تھانہ آبپارہ مجھے غیر قانونی طور پر بلا رہا تھا، عدالت عالیہ نے پولیس اسٹیشن کا نوٹس غیر قانونی قرار دیدیا.
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آبپارہ تھانے کے نوٹس کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور آئی جی اسلام آباد کو 6 فروری کو بلایا ہے۔ شیخ رشید نے پیشی کے موقع پر گفتگو میں کہا کہ جیل میں مجھ پرکوئی تشدد نہیں کیا گیا مگرمجھے رات بھر سونے نہیں دیا گیا، میری آنکھیں اور ہاتھ باندھے گئے، مجھے کہا جارہا ہے عمران خان نااہل ہو جائیں گے، میں نے کہا میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہوں گا