معلومات تک رسائی کے قانون کو استعمال کرنے پر صحافی سعدیہ مظہر کو دھمکیوں اور ہراسگی کا سامنا
اسلام آباد۔ ساہیوال سے تعلق رکھنے والی صحافی سعدیہ سعدیہ مظہر کو رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت دائر کی گئی معلومات کی درخواستوں پر سرکاری اداروں کے حکام کی جانب سے دھمکیوں اور ہراساں کرنے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سعدیہ سعدیہ مظہر کو خبروں کے لئے معلومات تک رسائی کے قوانین کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔
حال ہی میں سعدیہ سعدیہ مظہر نے ساہیوال کلب کو معلومات کی درخواست دائر کی جس کا ساہیوال کلب کے سیکرٹری نے دھمکی آمیز خط کے ساتھ جواب دیا، کلب کے سیکرٹری نے اپنے جواب میں لکھا کہ کلب کو معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت درخواست دائر کرنا پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 182 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ سیکریٹری نے پنجاب انفارمیشن کمیشن سے سعدیہ مظہر کے خلاف شکایت درج کرنے کی درخواست کی۔
اس کے علاوہ سعدیہ مظہر نے لاہور میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ میں معلومات کی درخواست بھی دائر کی اور پھر اس کے موبائل پر محکمہ کے ایک اسٹاف ممبر کی جانب سے پیغامات موصول ہونے لگے جو اسے ہراساں کر رہا تھا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سعدیہ مظہر کو سرکاری عہدیداروں کی جانب سے اس طرح کی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل انہیں کراچی میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی جانب سے دھمکی آمیز کال اور ای میل موصول ہوئی تھی جب انہوں نے لاڑکانہ کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کے بارے میں معلومات طلب کی تھیں۔ محکمہ نے ان سے اپنی نیوز آرگنائزیشن اور معلومات حاصل کرنے کے مقصد کے بارے میں وضاحت طلب کی۔
عوامی اداروں کے عہدیداروں کی جانب سے اس طرح کی ہراسانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سعدیہ مظہر نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے انہیں بطور صحافی اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے نہیں روک سکتے۔ وہ عوام کے لئے اہمیت کے حامل مسائل پر رپورٹ کرنے کے لئے معلومات تک رسائی کے اپنے حق کا استعمال کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
سول سوسائٹی کی تنظیموں اور صحافی یونینوں نے سعدیہ مظہر کے خلاف ہراسانی کے ان واقعات کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کریں جو صحافیوں کو خاموش کرنے اور معلومات کو دبانے کے لئے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
پی ایف یو جے کے سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے پوری صحافی برادری کی جانب سے اظہار خیال کرتے ہوئے سعدیہ مظہر کو دی جانے والی دھمکیوں کی مذمت کی اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پرنٹ میڈیا ایسوی ایشن ساہیوال نے تنطیمی اجلاس میں اس حوالے سے مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے ساہیوال کلب کے جنرل سیکرٹری انجم حبیب کے خلاف فی الفور کاروائی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں اس واقع پر ابھی تک کمشنر ساہیوال ڈویثرن کی طرف سے کوئی بھی اقدام نا کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ پرنٹ میڈیا ایسوی ایشن ساہیوال کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ عوام کے بنیادی حق معلومات تک رسائی پر کسی بھی قدغن کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور پرنٹ میڈیا ساہیوال ہمہ وقت معروف صحافی سعدیہ مظہر کے ساتھ کھڑے ہیں
ڈیجیٹل میڈیا الائنس آف پاکستان (ڈیجی میپ) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ساہیوال کلب اور پنجاب ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ لاہور میں آر ٹی آئی درخواستیں دائر کرنے پر سعدیہ مظہر کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی۔
ینگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کمشنر ساہیوال سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔