توشہ خانہ سے متعلق ریکارڈ کی فراہمی میں رکاوٹ پر سیکرٹری کابینہ ڈویژن پر جرمانہ عائد
اسلام آباد: پاکستان انفارمیشن کمیشن نے توشہ خانہ سے متعلق ریکارڈ کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے پر وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن پر جرمانہ عائد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف سے متعلق معلومات کے حوالے جاری کردہ فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث پاکستان انفارمیشن کمیشن نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس پر سماعت گزشتہ روز (بروز منگل) منعقد ہوئی۔
پاکستان انفارمیشن کمیشن میں ہونے والی سماعت میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے سیکشن آفیسر (توشہ خانہ) پیش ہوئی اور کمیشن سے استدعا کی مذکورہ ریکارڈ کو کلاسیفائیڈ قرار دینے کےلئے سمری وزیراعظم کو بھیج دی گئی ہے جس کی منظوری کےلئے وقت درکار ہے۔
دوسری جانب اپیل کنندہ (شہری) کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ متعدد بار شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے باوجود کابینہ ڈویژن معلومات کی فراہمی سے گریزاں ہے لہذا ان کے معلومات تک رسائی کے قانون کے سکیشن 20 کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
پاکستان انفارمیشن کمیشن نے کابینہ ڈویژن کو ریکارڈ کی فراہمی کےلئے ساڑھے تین بجے تک کی مہلت فراہم کی لیکن کابینہ ڈویژن نے مقررہ وقت تک ریکارڈ فراہم نہیں کیا جس پر پاکستان انفارمیشن کمیشن نے کاروائی کرتے ہوئے اکاونٹنٹ جنرل، اے جی پی آر کو سیکرٹری کابینہ ڈویژن احمد علی سکھیرا کی تیس یوم کی تنخواہ کاٹ کر اس کی رپورٹ کمیشن میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فیصلے کے مطابق یہ جرمانہ دی رائٹ آف ایکسیس ٹو انفارمیشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 20 ایف کے تحت عائد کیا گیا ہے۔