ریڈیو پاکستان حکام کے خلاف کاروائیاں، ملازمین کی احتجاج کی دھمکی
اسلام آباد. ریڈیو پاکستان سی بی اے یونین کا سینیٹرعرفان صدیقی کے بے بنیاد الزامات، ڈی جی ریڈیو پاکستان کی ٹرانسفر سمیت انتقامی کارروائیوں پر ملک گیر احتجا ج کا اعلان ، وزیراعظم سے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے مداخلت بندکروائیں ورنہ تمام ریڈیو سٹیشنز کی عمارتوں کے باہر دھرنے دیئے جائیں گے ۔
سی بی اے یونین کے چیئرمین احمد نوازخان اور سیکرٹری جنرل محمد اعجاز نے ہنگامی اجلاس میں کہاکہ عرفان صدیقی نے پہلے سابق ڈی جی ریڈیو پاکستان پربے بنیاد الزامات لگائے اور پھر ذاتی عنادبناکر ان کی ٹرانسفرکروائی اور اب مزید انتقامی کارروائیوں پر اتر آئے ہیں ۔
سابق ڈی جی ریڈیو پاکستان عاصم کچھی نے اہم قومی ادارے کو ازسرنوبحال کرنے کیلئے دن رات کام کیا اور ہم ریڈیو پاکستان کو اب کسی کی انا کا شکار نہیں ہونے دیں گے ۔ سینیٹرعرفان صدیقی نے پہلے بے بنیاد الزامات لگائے اورپھرڈی جی کی ٹرانسفرکروائی ۔
سی بی اے یونین اسے ادارے کے معاملات میں بدترین مداخلت اور سیاسی انتقام سمجھتی ہے اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ معاملہ کا فی الفور کا نوٹس لیں ورنہ اس انتقامی ٹرانسفر کے خاتمہ اور بے بنیاد الزامات کی معافی مانگنے تک بھرپوراحتجاجی تحریک چلائی جائے گی ۔
ہم نے فوری احتجاجی تحریک شرو ع کرنے کا فیصلہ کیاتھا مگر ملکی حالات کے سبب ذمہ دار سی بی اے یونین کے طورپر ہم حکومت کوچند دن کا موقع دیتے ہوئے خبردار کرتے ہیں کہ اگرڈی جی کی فوری واپسی اور ادارے کے اندرسیاسی مداخلت بند نہ کی گئی تو یونین راست اقدام پر مجبور ہوگی اور اپنے نئے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔
اس ضمن میں سی بی اے نے دیگر، ادارتی ، سماجی وصحافتی تنظیموں سے مشاورت شروع کردی ہے ۔