صوابی یونیورسٹی میں رائٹ ٹو انفارمیشن سے معلومات تربیتی ورکشاپ کا انعقاد
صوابی:گورننس میں شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے کی سمت میں ایک فعال قدم اٹھاتے ہوئے صوابی یونیورسٹی میں رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) پر ایک جامع تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کی جانب سے منعقد کی جانے والی اس تربیتی نشست کا مقصد مردان ڈویژن کی مختلف یونیورسٹیوں اور منتخب کالجوں کے پبلک انفارمیشن افسران (پی آئی اوز) کو معلومات اور آلات سے لیس کرنا تھا تاکہ رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) ایکٹ کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
آر ٹی آئی کی عالمی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن سید سعادت جہاں نے اس بات پر زور دیا کہ 123 سے زائد ممالک نے آر ٹی آئی کو بنیادی انسانی حق کے طور پر قبول کیا ہے جسے اقوام متحدہ نے منظور کیا ہے۔ یہ قانون شہریوں کو حکومت کے پاس موجود معلومات تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرتا ہے ، شفافیت کو فروغ دیتا ہے اور بدعنوانی ، جانبداری اور اقربا پروری کا مقابلہ کرتا ہے۔
تربیت کے دوران، سید سعادت جہاں نے کے پی آر ٹی آئی ایکٹ کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی دی، جس میں شہریوں کی معلومات کی درخواستوں کو نمتانے کے طریقہ کار کو واضح کیا گیا۔
مزید برآں، شرکاء نے آر ٹی آئی بیداری کو بڑھانے کے لئے ایک مؤثر تجویز پیش کی۔ انہوں نے کمیشن پر زور دیا کہ وہ سیکریٹری تعلیم کو خط لکھ کر خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں آر ٹی آئی آگاہی بینرز لگانے کی وکالت کرے۔