استور ضمنی الیکشن: پی ٹی آئی امیدوار نے معرکہ مار لیا
گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ13 استور ون میں ضمنی الیکشن کا معرکہ،56 پولنگ اسٹیشنز کےغیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے خورشید خان نے 6219 ووٹ لے کر معرکہ مار لیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ نشست سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید خان کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ ان کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔وزیر اعلیٰ کے خلاف نااہلی کی درخواست پر فیصلہ تین رکنی بنچ نے جاری کیا تھا جن میں جسٹس محمد مشتاق، جسٹس جوہر علی اور جسٹس ملک عنایت الرحمان شامل تھے۔
پیپلز پارٹی نےخالد خورشید خان کی ڈگری چیلنج کرتے ہوئے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ان کی نااہلی کا مطالبہ کیا تھا۔
اس نشست پر 7 امیدوار مدمقابل تھے، جن میں آزاد امیدوار محمد شفیع، دادا سرکار، عبدالقیوم، ٹی ایل پی کے عطا اللہ۔ جے یو آئی ف کے عطا اللہ، مسلم لیگ ن کے رانا فرمان ، پیپلز پارٹی کے عبدالحمید اور پی ٹی آئی امیدوار خالد خورشیدشامل ہیں۔
گلگت بلتستان کے اس حلقہ میں 556پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے، جن میں مرد اور خواتین ووٹرزکی تعداد32 ہزارسےزائدہے جبکہ13 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور بارہ کو حساس قراردیا گیا تھا۔انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
گلگت بلتستان اسمبلی کا ایوان چوبیس جنرل نشستوں پرمشتمل ہے، اسمبلی خواتین کی6، ٹیکنوکریٹس کی3نشستوں سمیت مجموعی طورپر33 ارکان پرمشتمل ہے۔نومبر 2020 ء الیکشن میں اسمبلی میں مخصوص نشستوں سمیت پی ٹی آئی کے 20 ارکان شامل تھے جبکہ پیپلزپارٹی کے 4 ، مسلم لیگ ن کے 3، ایم ڈبلیو ایم کے 3 اور 1 جے یوآئی ف،1 آزاد رکن شامل تھا۔
4 جولائی 2023 کو وزیراعلیٰ خالد خورشید جعلی ڈگری کیس میں نااہلی قرار پائے ، جس کے بعد نشست خالی ہوئی تھی، 18 اگست 2023 ء کو وزیراطلاعات فتح اللہ خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم دیا گیا، اس کےبعدگلگت بلتستان اسمبلی میں پی ٹی آئی کےارکان کی تعداد 18 رہ گئی تھی۔