نجی سکولوں کے آن لائن کلاسز، اساتذہ تنخواہوں سے پھر بھی محروم
ملک بھر کی طرح سوات میں بھی نجی سکولوں کے اساتذہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث فاقوں پر مجبور ہو گئے جبکہ حکومت کے ساتھ ساتھ سکولز انتظامیہ نے بھی منہ موڑ لیا۔ سوات میں 15 سو سے زائد نجی سکولوں میں ہزاروں اساتذہ برسر روزگار ہیں ۔ کورونا وبا اورلاک ڈاؤن کے باعث جہاں ہر طبقہ متاثر ہوا وہی یہ اساتذہ بھی شدید معاشی بدحالی کا شکار ہوئے بیشتر سکولوں میں گزشتہ دو مہینوں کی تنخواہیں اساتذہ کو نہیں ملی جس کے باعث یہ سفید پوش طبقہ شدید کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگیا ہے ۔
نجی سکول کے ایک معلم اصغر خان نے بتایا کہ مارچ اور اپریل کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث وہ شدید مشکلات کا شکار ہے ۔ ماہ رمضان اور عید کی آمد کے باعث حالات مزید بگڑ رہے ہیں’’ دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا بھی محال ہوگیا ہے جبکہ سکول انتظامیہ کی جانب سے یہی کہنے کو مل رہا ہے کہ فیسوں کی عدم ادائیگی کے باعث تنخواہیں نہیں دے سکتے ‘‘
نجی سکول کے ٹیچر محمد اکرم نے بتایا کہ سکول انتظامیہ پورا سال لاکھوں اور کروڑوں کماتے ہیں لیکن اب جب مصیبت کا وقت آگیا ہے تو انہوں نے بھی منہ موڑ لیا ہے ’’ نا ہی سکول انتظامیہ ہمارے حالات پر ترس کھا رہی ہے اور نا ہی حکومت کی جانب سے ہمیں ریلیف مل رہا ہے ۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو جلد خودکشی پر مجبور ہو جائیں گے‘‘
سوات کے بیشتر سکولوں میں آن لائن کلاسز کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے اور اساتذہ بچوں کو آن لائن پڑھا رہے ہیں لیکن اس کے با وجود بھی اساتذہ کو تنخواہیں نہیں مل رہی ۔ نجی سکول کے معلم رحمت شاہ کا کہنا ہے کہ پورا مہینہ آن لائن لیکچرز تیار کرتے ہیں اور کوشش رہتی ہے کہ اپنے لیکچر کے ذریعے بچوں کو بہتر انداز میں پڑھا سکے تاکہ بچوں کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو لیکن اس کے باوجود ہمیں تنخواہیں نہیں مل رہی ’’ جب سکول انتظامیہ سے تنخواہوں کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو ان کا یہی ایک بہانہ ہوتا ہے کہ بچوں نے فیس جمع نہیں کرائی ، اگر بچے فیس جمع نہیں کر رہے تو آن لائن کلاسز کیوں لئے جا رہے ہیں کیوں ہمیں مصروف رکھا جا رہا ہے ۔‘‘
وادی سوات سمیت ملک بھر میں حکومت کی جانب سے ناقص اقدامات سے جہاں ہر طبقہ متاثر ہو رہا ہے وہی نجی سکولوں میں پڑھانے والے ہزاروں اساتذہ بھی خودکشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی عملی اقدامات میں کوتاہیوں اور غلط پالیسیوں کے باعث حالات قابو سے باہر ہو گئے ہیں جبکہ ان حالات میں رہی سہی کسر سکولوں کی انتظامیہ نے بھی پوری کردی ہے ۔ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ نجی سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کے حال پر رحم کیا جائے اور ان کے لئے ریلیف فراہم کیا جائے۔