خیبرپختونخوا پولیس کے جوانوں کو شیرو کے نام سے پکارا جائے، حکمنامہ جاری
خیبرپختونخوا پولیس کے جوانوں کو نیا لقب مل گیا، کے پی پولیس کے جوانوں کو شیرو سے پکارا جائے۔ جوانوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھنے اور انکی قربانیوں کے اعتراف میں خیبرپختونخوا پولیس نے سپاہیوں کو شیرو کے نام سے پکارنے کے احکامات جاری کردیئے۔ دفاتر، فیلڈر، مورچوں میں موجود جوانوں کو پہلوانہ، ماما جی، خان جی سمیت دیگر ناموں سے نہیں پکارا جائے گا۔
ڈی آئی جی ہیڈ کواٹر خیبرپختونخوا سلیمان چوہدری کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ کے پی پولیس کے افسران بالا اپنے جوانوں اور افسران کو نادانستہ طور پر درست القابات سے نہیں پکارتے، لیکن یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ یہ وہی جوان و افسران ہیں جو ہمہ وقت جان کا نذرانہ پیش کرنے کےلئے تیار ہوتے ہیں۔ ڈی آئی جی ہیڈکواٹر کے مطابق آئندہ تمام افسران اپنے جوانوں کو شیرو یا انکے اصلی ناموں سے پکاریں، جس سے جوانوں کو عزت اور حوصلہ ملے گا۔
شیرو نام سے پکارنے کا نیا حکم نامہ سی سی پی او پشاور، صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسران، ڈی آئی جیز اور تمام ڈی پی اوز کو بھجوادیا گیا جبکہ جوانوں کو شیرو کے نام سے پکارنے کا مراسلہ پشاورر میں تمام ایس پیز کو بھی ارسال کردیا گیا۔ اس سے قبل آئی جی خیبرپختونخوا نے پہلی بار سپاہیوں کو عزت دینے کے لئے کھڑے ہوکر انعام دینے کی بجائے، بہر کارکردگی پر اپنے سامنے کرسی پر بٹھا کر توصیفی اسناد اور کیش پرائز کا اعلان کرچکے ہیں۔