خبریں

پب جی سے شروع ہونے والی سرحد پار محبت نے جیل پہنچا دیا

مشہور گیم پب جی کے ذریعے شروع ہونے والی سرحد پار محبت کی کہانی نے ایک غیر متوقع موڑ لے لیا ہے جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی چار بچوں کی ماں اور اس کے بھارتی عاشق کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عائشہ حیدر کے ازواجی  حالات

صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی عائشہ حیدر نے اپنے شوہر کے کام کی تلاش میں سعودی عرب منتقل ہونے کے بعد خود کو پب جی کی دنیا میں غرق پایا۔اچھے دوست کی تلاش میں  انہوں نے ان گنت گیمنگ سیشنز کا آغاز کیا ، جہاں قسمت نے انہیں ایک ہندوستانی کھلاڑی سے متعارف کرایا جو آخر کار ان کے دل پر قبضہ کر لے گا۔

پراسرار سچن

پب جی کے ورچوئل میدان جنگ میں، 27 سالہ عائشہ حیدر نے 22 سالہ سچن میں ایک مہربان روح دریافت کی۔ کھیل کے لئے ان کا مشترکہ جذبہ سرحدوں اور ثقافتی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ایک گہرے جذباتی بندھن میں تبدیل ہوا۔

مجازی سے حقیقی تک

اپنے رشتے کو مستحکم کرنے کی خواہش سے متاثر ہو کر، عائشہ  حیدر اور سچن نے تقریبا چار سال کے آن لائن تعلقات کے بعد ذاتی طور پر ملنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے آن لائن کنکشن نے پکسلز کے دائرے کو عبور کیا اور جسمانی قربت کے سفر کا آغاز کیا۔

سرحدوں کو پار کرنا

مارچ میں پب جی جوڑے کی نیپال میں پہلی ملاقات ہوئی تھی۔ مئی ایک اہم لمحہ تھا جب عائشہ  حیدر اپنے چار بچوں کے ساتھ اس بار سیاحتی ویزا کے ساتھ نیپال کے دورے پر روانہ ہوئیں۔ نیپال سے انہوں نے دہلی، بھارت جانے کا راستہ تیار کیا۔سچن اور عائشہ حیدر نے بچوں کے ہمراہ ایک کمرہ کرائے پر لیا تھا۔

گرفتاری

گزشتہ ہفتے،عائشہ حیدر اور سچن نے قانونی کاروائی پوری کرنے کے لئے ایک مقامی وکیل سے مشورہ کیا، لیکن وکیل نے بظاہر حکام کو بتایا جس کے بعد عائشہ  حیدر اور ان کے بچوں کو غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔سچن اور اس کے والد کو بھی ان الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا، جو دشمن کو پناہ دینے کی سازش کرنے کے مترادف ہے۔ عائشہ حیدر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان واپس نہیں جانا چاہتیں اور ‘میں سچن سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ میں اس سے بہت محبت کرتا ہوں. میں نے سب کچھ اس کے لئے چھوڑ دیا. ” سچن  نے بھی اپنی محبت کا اظہار کیا۔

مستقبل

عائشہ حیدر اور ان کے عاشق سچن نے بھارتی حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں شادی کی اجازت دی جائے۔ اس جوڑے کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے کیونکہ انہیں ممکنہ طور پر طویل قید کی سزاؤں اور اس کے بعد عائشہ  حیدر کی جلاوطنی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

 

Back to top button