خبریں

حکومت فنڈزٹائیگر فورس کی بجائے طلبہ پر خرچ کرے، سینیٹ انسانی حقوق کمیٹی

اسلام آباد: سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حکومت پر ترجیحا ت کو عوامی مسائل کی جانب مرکوز کرنے اور ٹائیگر فورس جیسے اقدامات کی بجائے فنڈز عوام کی فلاح و بہبود اور مستقبل کے معمار وں پر خرچ پر زور دیدیا،سینیٹ کمیٹی نے ایچ ای سی کودرپیش فنڈنگ کے معاملے پر بریفینگ کیلئے سیکرٹری فنانس کو طلب کر لیا، کمیٹی نے اسٹوڈنٹ پیکج یا ایجوکیشن پیکج کو موجودہ وقت کی اہم ضرورت قراردیدیا۔

چیئرمین سینیٹ فنکشنل کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرنے کہا کہ بعض طلبہ کو جامعات سے محض اپنے مسائل کے حوالے سے آواز اٹھانے پر نکالا گیا، اس رویے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، ایچ ای سی کسی طلبہ کیساتھ ناانصافی نہ ہونے کو یقینی بنائے۔

منگل کو سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدار پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا،اجلاس میں کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد تعلیمی شعبے کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا گیا،سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک انتہائی اہم شعبہ ہے اور ملک و قوم کا روشن مستقبل اس سے وابستہ ہے تاہم کرونا وباء نے اس شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے اس بات کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی کے کمیٹی کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ وائٹ لسٹ تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، حکومت پر زور دیا کہ اس سلسلے میں روکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے نسانی حقوق کے ارکان نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ بھی کورونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے،اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تعلیمی اداروں کا وسائل سے لیس ہونا انتہائی لازمی ہے، حکومت نے ایچ ای سی کے اہم منصوبوں کے فنڈز روک دیئے ہیں جس سے فنڈنگ کا مسئلہ درپیش ہے،معیار تعلیم بہتر کرنے اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے بھر پور فنڈنگ یقینی بنائی جائے۔

سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ ایچ ای سی نے اچھا کام کیا ہے لیکن طلبہ کی تعلیم کیلئے ضروری ہے کہ ان کی فنڈنگ کو یقینی بنایا جائے، ٹیلی اسکولنگ کا اقدام بھی دور دراز کے علاقوں میں ناکام ہوا ہے اُن علاقوں میں لوڈ شیدنگ اور نیٹ ورکنگ کے مسائل ہیں۔

سینیٹر شاہین خالد بٹ نے کہا کہ آن لائن کلاسز کا تصور امریکہ یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں پہلے سے موجود ہے اس سے بھی بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے تاہم ایچ ای سی کی فنڈنگ کے مسائل بھی حل کرنا انتہائی ناگزیر ہے۔ سینیٹر کشو بائی نے کہا کہ تعلیم کیلئے فنڈنگ فراہم کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے اور اس پر بچوں کے مستقل کا انحصار ہے،سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے اور صوبہ بلوچستان مین نیٹ ورک کے مسائل حل کئے جائیں۔

ارکان کا کہنا تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو پچھلے چند سال سے فنڈنگ کے مسائل درپیش ہیں، یہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے اور اس مسئلے کو ایوان میں اٹھایا جائے گا۔

کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز محمد علی سیف، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، شاہین خالد بٹ، محمد عثمان خان کاکڑ اور کشو بائی کے علاوہ ہائر ایجوکیشن کے چیئرمین، پی ٹی اے اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Back to top button