انسانی حقوقخبریں

خواجہ سراء پر تشدد، پارلیمنٹ کے باہر احتجاج

اسلام آباد۔ ماڈل خواجہ سراء رمل علی پر تشدد کے خلاف خواجہ سراء برادری نے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی عدم گرفتاری پر پولیس کے خلاف نعرہ بازی کی۔

اس موقع پر مبینہ تشدد کا شکار ہونے والے خواجہ سراء رمل علی نے "دی رپورٹرز” کو بتایا کہ ضلع اٹک سے تعلق رکھنے والے جہانزیب علی نامی شخص گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل اسے تشدد کا نشانہ بناتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جہانزیب کے تشدد سے تنگ آکر وہ کئی مرتبہ اپنی رہائش بھی تبدیل کرچکی ہیں اس کے باوجود وہ اس کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا۔

رمل علی الزام عائد کیا کہ چند روز قبل جہانزیب علی نے نہ صرف انہیں جسمانی و جنسی تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان کے بال بھی کاٹ دیئے اور سگریٹ سے ان کا جسم جلایا۔

پارلیمنٹ ہاوس کے باہر خواجہ سراوں کے احتجاج کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔احتجاج کی اطلاع ملنے پر سینیٹر میاں عتیق بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرنے کےلئے پہنچے اور انہیں سینیٹ کے اجلاس میں خواجہ سراوں پر ہونے والے تشدد کے واقعات کے مسلے کو اٹھانے کی کی یقین دہانی کرائی۔

سینیٹر میاں عتیق کا کہنا تھا کہ وہ رمل علی پر تشدد کا معاملہ چیئرمین سینٹ کے عمل میں لائیں گے۔

خواجہ سراوں کے حقوق کےلئے کام کرنے والے سماجی کارکن و آزای پارٹی کے سربراہ ندیم کشش نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ خواجہ سراوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے قانون سازی تو کردی گئی لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث خواجہ سراوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون پر بالادستی نہ ہونے کے باعث خواجہ سراء اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مظاہرین کو سیکرٹری وزارت قانون سے ملنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اٹھاریوں ترمیم کے بعد یہ صوبائی معاملہ ہے۔

رمل علی پر مبینہ تشدد میں ملوث شخص کا تعلق اٹک سے بتایا جارہا ہے ، اس لئے یہ پنجاب کا معاملہ ہے۔ تاہم پھر بھی ہم خواجہ سراوں کے حقوق کے تحفظ کےلئے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔

پارلیمنٹ کے باہر خواجہ سراء برادری کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے راولپنڈی پولیس کے تحفظ ٹراسجینڈر سینٹر کی وکٹم سپورٹ آفیسر ریم شریف نے ٹویٹر پر جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ 6 جنوری کو رمل علی پر تشدد کی اطلاع ملنے پر سی پی او راولپنڈی کے احکامات پر مقدمہ درج کرلیا گیا تھا تاہم رمل علی تفتیشی افسر سے تعاون نہیں کررہی ہیں۔

انہوں نے ویڈیو پیغام میں رمل علی سے پولیس سے تفتیش میں تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چاہئے کہ پولیس کے ساتھ تفتیش میں تعاون کرے تاکہ ملزمان کو عدالت کے ذریعے سزا دلوائی جاسکے۔

Back to top button