اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر کو کورونا فنڈ سے متعلق معلومات شہری کو فراہم کرنے کی ہدایت
پاکستان انفارمیشن کمیشن نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو وفاقی حکومت کی جانب سے کرونا سے نمٹنے کے لئے ملنے والے فنڈ اور اس کے اخراجات کی تفصیلات دس روز میں شہری کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے شہری ندیم عمر نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے وفاقی حکومت اور امدادی اداروں کی جانب سے وفاقی دارلحکومت کی انتظامیہ کو ملنے والے فنڈ ، ان کے استعمال، کرونا سے متاثرہ افراد کو قرنطینہ کے دوران دی گئی سہولیات پر ہونے والے اخراجات اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر ہونے والے جرمانوں کی تفصیلات طلب کیں تھیں۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جواب موصول نہ ہونے پر شہری نے پاکستان انفارمیشن کمیشن سے رجوع کیا تھا ، شہری کی شکایت پر پاکستان انفارمیشن کمیشن نے گزشتہ روز پانچ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں ڈپٹی کمشنر کو شہری کی جانب سے طلب کی گئی معلومات دس روز میں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
فیصلے میں ڈپٹی کمشنر کو معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت پبلک انفارمیشن آفیسر بھی مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر انفارمیشن کمیشن کی ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو معلومات تک رسائی کے قانون کی سیکشن 20ایف کے تحت ڈپٹی کمشنر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی جس کے تحت ڈپٹی کمشنر پر جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔
انفارمیشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں ڈپٹی کمشنر کو دس روز معلومات فراہم کرکے کمیشن کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔