انسانی حقوقحالات حاضرہ

مولوی کاانکار، ڈاکٹر نے مریض کو غسل دیکر جنازہ پڑھایا

خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں مولوی کے کرونا وائرس سے انتقال کرجانے والے شخص کی نماز جنازہ پڑھانے سے انکار پر ڈاکٹر نے خود میت کو غسل دے کر جنازہ پڑھایا اور تدفین بھی کردی۔

بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق ضلع شانگلہ کی تحصیل بشام میں تعینات ڈاکٹر حافظ ثنا اللہ سرکاری سپتال میں کررونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج پر مامور ہیں۔

ڈاکٹرحافظ ثنا اللہ نے بی بی سی کو بتایا کہ کرونا وائرس سے فوت ہونے والا شخص دور دراز علاقے سے آیا تھا۔ جب ایک مقامی مولوی صاحب سے رابطہ کیا کہ تو انہوں نے جواب دیا کہ مجھے خوف آتا ہے۔ کرونا وائرس کے مریض کی جنازہ نہیں پڑھا سکتا۔

انہوں نے مولوی صاحب کا نام نہیں بتایا مگر مولوی صاحب نے انہیں مشورہ دیا کہ آپ خود پڑھا دیں۔

ڈاکٹر حافظ ثنا اللہ نے بتایا کہ وہ خود حافظ قرآن ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ میت کو غسل کیسے دیا جاتا ہے اور نماز جنازہ کیسے پڑھائی جاتی ہے۔ انہوں نے پھر میت کو غسل دیا اور نماز جنازہ بھی پڑھائی جس میں ٹی ایم اے اور اسپتال کا عملہ شریک ہوا۔

ڈاکٹر حافظ ثنا اللہ نے بتایا کہ انہوں نے یونیسف کے زیر انتظام ایک تربیت مکمل کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ایسے شخص کو غسل کیسے دیا جا سکتا ہے اور وہ تمام احتیاطی تدابیر انہوں نے اختیار کی تھیں۔

حافظ ثنا اللہ نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے غسل دینے کے بعد میت کو پلاسٹک میں بند کر کے کفن چڑھایا اور پھر میت کو تابوت میں رکھا۔ نماز جنازہ کے بعد میت کو قبر میں اتارنے تک کا کام بھی انہوں نے خود سرانجام دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب اللہ کی رضا کے لیے کیا ہے۔

Back to top button