گزشتہ ایک ہفتے میں سندھ انفارمیشن کمیشن کو 30 سے زائد شکایات موصول ہوئیں
سندھ انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر نصرت حسین نے سی پی ڈی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری محکموں میں شفافیت کے لئے سیاسی قیادت کی سنجیدگی اور دلچپسی بنیادی عنصر ہے، اگر صوبے کی قیادت اس حوالے سے سنجیدہ نہ ہوں تو معلومات تک رسائی کے قانون پر عمل درآمد انتہائی مشکل ہوجاتا ہے، اس حوالے سے سندھ انفارمیشن کمیشن کے ممبران نے صوبائی حکومت سے بات کی ہے ، صوبائی حکومت نے کمیشن کو وسائل کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس حوالے سے کچھ ضروری سامان بھی فراہم بھی کردیا گیا ہے ، امید ہے عوام کو جلد ایک فعال سندھ انفارمیشن کمیشن میسر ہوگا۔
انہوں نے سابق انفارمیشن کمشنرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کمیشن نے 165 کے قریب شکایات کو نمٹایا تھا ، جن مشکل حالات اور وسائل کی عدم دستیابی کے باوجود انہوں نے ان شکایات کو نمٹایا جس پر ہم انہیں کی خدمات کو سراہتے ہیں۔
نصرت حسین کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 30 کے قریب شکایات موصول ہوئی ہیں، شکایات کا جائزہ لینے اور پرانا ریکارڈ چیک کرنے سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ لوگ غیرسنجیدہ یا غیر ضروری شکایات کرکے اداروں اور کمیشن کا وقت ضائع کرتے ہیں ، ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی بھی کرنی چاہئے۔