مطیع اللہ جان کے "اغواء" کا مقدمہ درج
اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے "اغواء” کا مقدمہ ان کے بھائی شاہد اکبر عباسی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ زیردفعہ 365 پ ت درج کیا گیا ہے۔
سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو منگل کے روز صبح گیارہ بجے نامعلوم افراد نے اغواء کیا۔ مطیع اللہ جان کی اہلیہ کے مطابق ان کے شوہر کی گاڑی جی سکس میں ان کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔
اہلیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ مجھے بتایا گیا کہ میرے شوہرکو کچھ لوگ زبردستی اپنے ساتھ لے گئے‘۔ پولیس کا کہنا ہےکہ مطیع اللہ جان کے لاپتا ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
دوسری جانب صحافی مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ کی گئی ہے جس میں ان کے بیٹے نے اپنے والد کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی۔ مطیع اللہ جان کے بیٹے نے ٹوئٹ میں لکھا کہ میرے والد کو اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا ہے۔
Matiullahjan, my father, has been abducted from the heart of the capital Islamad. I demand he be foundُ and the agencies behind it immediately be held responsible. God keep him safe.
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 21, 2020
انہوں نے اپنے والد کی جلد بازیابی اور ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے بھائی کی درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے حکومتی اداروں کو انہیں کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیشنل پریس کلب کے سابق صدر شکیل قرار نے مطیع اللہ جان کی بازیابی کےلئے کل دن بارہ بجے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
اہم اعلان مطیع اللہ جان کی فوری رہانی کیلئے کل 22جولائی بدھ کو سپریم کورٹ کے باہر “ آزاد جرنلسٹ پینل “ کی جانب سے 12بجےدن احتجاج ہوگا سب کو شرکت کی دعوت ہے https://t.co/8PRyLjQRum
— Shakeel Qarar (@Qarar009) July 21, 2020
سینیئر صحافی مطیع اللہ جان کے اسلام آباد سے اغوا ہونے پر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ انہیں جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سینیئر صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کے حوالے سے ایک سوال پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انہیں تفصیلات کا علم نہیں،لیکن اغوا کی اطلاع ملتے ہی وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے رابطہ کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مطیع اللہ جان کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔