خبریںکورونا

ملاکنڈ: ڈی ایچ کیو بٹ خیلہ کی انتظامیہ کورونا سے نمٹنے کو تیار

سخاکوٹ سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ حیات محمد اس وقت ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ کے ہائی ڈیفیشنسی یونٹ (ایچ ڈی یو) میں زیر علاج ہیں، انہیں 12 نومبر کو سانس لینے میں دشواری کے سبب ہسپتال لایا گیا تھا جہاں بعدازاں ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

ڈی ایچ کیو کے  ایچ ڈی یو میں ڈیوٹی پر معمور محمد یونس کا کہنا تھا کہ جب محمد حیات کو ہسپتال لایا گیا اس وقت اس کی سیچورشن 80 تھی لیکن اج سات دن بعد 93 تک آگیا جو خطرے سے باہر ہے۔محمد یونس کا کہنا تھا کہ ایچ ڈی یو میں سب انتظامات پورے ہیں۔ کرونا وبا کے پہلے فیز میں 60 فیصد سواب آکھٹے کئے تھے۔جو ریکارڈ پر ہیں۔محمد یونس نے بتایا کہ دوسرے فیز میں جہاں بھی جس جگہ پر ڈیوٹی لگائی گئی اسی جگہ ڈیوٹی کرینگے۔

 ڈسٹرکٹ سپیشلسٹ انچارج چیسٹ یونٹ ڈاکٹر یاسر کہتے ہیں کہ کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے پہلے بھی تیار تھے  اور اب بھی۔او پی ڈی میں روزانہ ایسے مریض آتے ہیں جس میں کرونا وائرس کے علامات ہائی جاتی جاتے ہیں۔ ٹیسٹ کیلئے ہسپتال میں عملہ موجود ہوتا ہے جہاں فری ٹیسٹ کئے جاتا ہے۔

ڈی ایچ کیو ایم ایس سعید الرحمن کا کہنا ہے کہ اس وقت ہمارے پاس ایچ ڈی یو میں 20 بیڈ تیار ہیں جبکہ میڈیکل ایچ ڈی یو میں 10 بیڈ ہیں جو کہ ٹوٹل تعداد 30 ہیں۔ہمارے پاس نہ جگہ کی کمی ہیں اور نہ سامان کی۔کل پشاور میں ہونے والے میٹنگ میں سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا کہ جتنا سامان چایئے ہمیں پروپوزل بھیج دیں۔کرونا کے پہلے فیز سے ہم نے بہت کچھ سیکھا اس دفعہ شروع سے تیاری کر لی ہیں۔

22 نومبر کو جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق اب تک 1716 ٹیسٹ مثبت آچکے ہیں اس وقت ایکٹیو کیسسز کی تعداد 62 ہیں جبکہ 690 ٹیسٹ کے رزلٹ ابھی باقی ہیں۔یاد رہے کہ ضلع ملاکنڈ میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 40 ہیں

Back to top button