وزارت داخلہ نے اوگرا بورڈ ممبرز کی تعیناتی کے عمل پر سوالات اٹھادیئے
وزارت داخلہ نے اوگرا بورڈ ممبرز کی تعیناتی کےلئے بنائی گئی کمیٹی پر سوالات اٹھا دیئے۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن نے 6 جنوری کو اوگرا کے ممبر کے انتخاب کے لئے پانچ رکنی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیرمملکت برائے پٹرولیم کو اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا جبکہ باقمی ممبران میں سیکرٹری وزارت پٹرولیم ، ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویژن، ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور چیئرمین اوگرا کوکمیٹی کا ممبر مقرر کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق جب اوگرا کے ممبر کی تعیناتی کے لئے کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کو سرکولیشن کے ذریعہ سمری پیش کی تھی وزارت داخلہ نے اس کمیٹی کی تشکیل پراعتراض اٹھا دیئے۔
وزارت داخلہ نے اس کمیٹی پر اپنی رائے دیتے ہوئے لکھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ اوگرا جس کا آئیل اینڈ گیس کی ریکولیشن کرنا ہے اس کے ممبر کا تعین ایک ایسی کمیٹی کرے گی جس کا چیئرمین وزیرمملکت برائے پٹرولیم ہو اور وزارت پٹرولیم کا سیکرٹری بھی اس کمیٹی کا ممبر ہے۔یہ مفادات کے تصادم کے زمرے میں آتا ہے اور ایسا کرنے سےممبر کی تعیناتی کے پورے عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھیں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ کے پی ایس میر نواز منگی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ممبر کی تعیناتی کے لئے جو طریقہ کار اپنا گیا ہے یہ ان کی سمجھ سے بالاتر ہے اس کی وضاحت کی جانی چاہئے۔
ذرائع کے مطابق اوگرا کے ممبر منتخب ہونے کے لئے درجنوں افراد نے درخواستیں جمع کرائی ہیں اور درخواست دہندگان کی جانب سے بھی اس عمل پر اعتراض اٹھائے جارہے ہیں اور حکومت کی جانب سے نئی کمیٹی تشکیل نہ دیئے جانے کی صورت میں عدالت سے رجوع کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔