پروفیسر ڈاکٹر رستم علی کی شعبہ ہومیوپیتھی کی ترقی کیلئے خدمات
وقت کے تقاضے بدل گئے سہولیات اس قدر بڑھ گئی کہ ہر پیغام کا پہنچنا بہت ہی آسان ہوا، 28نومبر کی صبح جیسے ہی فیس بک پر نظر پڑی تو معلوم ہوا کہ آج استادِمحترم پروفیسر ڈاکٹر رستم علی صاحب کا جنم دن ہے بہت خوشی ہوئی اور دل سے ان کے لیے بابرکت،صحت مند اور خوشیوں بھری زندگی کے لیے دعائیں نکلی۔خدا نے انہیں زندگی کی 59بہاریں نصیب کی ہیں اور آج بھی ماشاء اللہ وہ نہایت ہی چست اور صحت مند ہیں، جہاں انہیں خدا نے اس عمر میں بھی جوانوں جیسا رکھا وہاں انہیں بارعب شخصیت، اعلیٰ اخلاق اور خوش مزاجی سے بھی نوازا۔
پروفیسر صاحب عرصہ دراز سے شعبہ ہومیوپیتھی سے منسلک ہیں کلینیکل پریکٹس کے ساتھ وہ فرنٹئیر ہومیو میڈیکل کالج میں تعلیمی اور انتظامی امور کو چلارہے ہیں ڈاکٹر کرنل شاہین صاحب کے ساتھ مل کر انہوں نے ہومیوپیتھی کی ترقی کے لیے بہت کوششیں کی ہیں جن میں ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کے لیے گریڈڈڈگری اورپانچ سالہ ڈگری پروگرام(خیبر میڈیکل یونیورسٹی) شامل ہیں انہیں کی کوششوں سے پورے پاکستان کے ہومیو ڈاکٹرز بی ایچ ایم ایس گریڈڈ ڈگری کرنے پشاور کا رُخ کرتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر رستم علی صاحب ایک زندہ دل،محنت پسند اور مخلص انسان ہیں، ان کا مطالعہ ہومیوپیتھی بہت وسیع ہے پورے پاکستان میں ان کے ہزاروں شاگرد موجود ہیں۔ہومیوپیتھک میڈیکل سسٹم سے ان کی والہانہ محبت وعقیدت کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جہاں بھی ہومیوپیتھک میڈیکل سسٹم کے حوالے سے آگاہی ہیلتھ سیمینار، ریسرچ پروگرام،لیکچرز یا کہیں بھی ہومیوپیتھک میڈیکل سسٹم کی ترقی کے حوالے سے کوئی بھی پروگرام ہو، پروفیسر صاحب وہاں موجود ہوتے ہیں، میں ہمیشہ ان کی اس محنت و محبت کو دیکھ کر متاثر ہوتا ہوں مجھے خود بھی دورانِ سفر رہنا بہت ہی پسند ہے لیکن پروفیسر صاحب کو دیکھ کر میں حیران ہوجاتا ہوں کہ کس طرح سے وہ ہمیشہ سفر میں رہتے ہیں واقعی یہ بہت ہی مشکل کام ہے لیکن خدا جانے پروفیسر صاحب میں ایسا کونسا جذبہ ہے کہ وہ اس سسٹم کی ترقی و آگاہی کے لیے ہمیشہ ان کو سفرپر گامزن رکھتا ہے۔
شاگردوں کے لیے استاد ایک نمونہ ہوتے ہیں اور ہماری خوش قسمتی ہے کہ ایسے عظیم استادوں کا ساتھ ہے خدا ہمارے سروں پر یہ تاج قائم ودائم رکھے، خدا ہمارے استادوں کو لمبی بابرکت، صحت مند اور خوشیوں بھری پُرسکون زندگی عطا کرئے۔آمین