توشہ خانہ: معلومات تک رسائی کے قانون میں ترمیم پر غور
کراچی: سی پی ڈی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مختار احمد علی کراچی میں منعقدہ آر ٹی آئی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب میں پاکستان نے معلومات تک رسائی کے حوالے سے کافی پیش رفت کی ہے، آئین میں آرٹیکل 19 اے کا شامل کرنے سے شہریوں کو معلومات کی فراہمی کا حق دیا گیا جو ایک بڑی پیش رفت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ معلومات تک رسائی کے قوانین میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، وفاق اور سندھ میں معلومات تک رسائی کے قوانین کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
مختار احمد علی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے سابق چیف انفارمیشن کمشنر اور سول سوسائٹی کی جانب سے کمیشن کے ممبران کی مدت ملازمت پوری ہونے سے قبل ہی وفاقی وزارت اطلاعات کو لکھا تھا کہ نئے کمشنرز کی تعینات کا عمل شروع کیا جائے اس کے باوجود کمشنرز کی تعیناتی کا عمل بروقت مکمل نہیں کیا جاسکا اور پاکستان انفارمیشن کمیشن نے گزشتہ دو ماہ سے غیر فعال ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل موجودہ حکومت ملک کے صدر و وزیراعظم کو ملنے والے تحائف کی معلومات عام کرنے کے حوالے سے قوائد بنانے کے لئے کمیٹی بنائی تھی۔ کمیٹی کا مقصد توشہ خانہ کی معلومات سے متعلق رولز بنائے جائے، لیکن اب میڈیا اطلاعات کے مطابق وہ کمیٹی توشہ خانہ کی معلومات کے حوالے سے رولز بنانے کی بجائے معلومات تک رسائی کے قانون میں ہی ترامیم پر غور کررہی ہے۔