ماحولیات

سوات کے مینگورہ شہر میں فضائی الودگی انسانی صحت اور ماحول کے لئے خطرہ

مینگورہ، جو کہ ضلع سوات کا سب سے بڑا شہر ہے، میں فضائی آلودگی ایک اہم مسئلہ بن چکی ہے۔ اس کی وجوہات میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، صنعتی اخراجات، اور غیر مناسب کوڑا کرکٹ کا جلانا شامل ہیں۔ فضائی آلودگی انسانی صحت پر منفی اثرات ڈال سکتی ہے جیسے کے شہر میں گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈز، اور دیگر نقصان دہ گیسیں فضا میں شامل ہو رہی ہیں۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعداد وشمار کیا ہے ؟

معلومات تک رسائی ایکٹ کے تحت محکمہ ٹرانسپورٹ کے ماتحت ویٹس ریجنل آفس سے لئ گئی معلومات کے مطابق جولائی 2023 سے لیکر اپریل 2024 کے درمیان 1225 گاڑیوں کو چیک کئے گئے ہیں جن میں 350 رکشے بھی شامل ہیں ان رکشوں میں 175 ٹو سٹروک رکشے اور 175 فور سٹروک رکشے شامل تھے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق 175 ٹو سٹروک رکشوں میں 150 رکشے ماحول کے لئے نقصان دہ قرار دئے گئے ہیں اور ان رکشوں میں نیشنل انوارنمنٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ سے زیادہ مختلف گیسسز پائے گئے ہیں جن میں ہائیڈرو کاربن ، کاربن مونواکسائیڈ ، کاربن ڈائی اکسائیڈ ، این او ایکس اور ناوئز مقررہ حد سے زیادہ پائے گئے ہیں ۔

کاربن مونو آکسائیڈ گیس ایک زہریلی گیس ہے جو کہ آکسیجن کی کمی کا سبب بنتی ہے، نائٹروجن آکسائیڈز سانس کی بیماریوں، دمہ، اور دیگر صحت کے مسائل کا باعث بنتی ہیں،

محکمہ ٹرانسپورٹ کے آفیسر امتیاز احمد کہتا ہے کہ لوگوں کو فضائی آلودگی کے نقصانات اور اس سے بچاؤ کے طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ تعلیمی اداروں اور میڈیا کے ذریعے عوامی شعور بیدار کرنا ضروری ہے جبکہ مینگورہ کے شہریوں کو بھی چاہیے کہ وہ فضائی آلودگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک صاف اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔

انسانی صحت پر اثرات

ضلع سوات اور خاص کر مینگورہ شہر میں فضائی الودگی انسانی صحت کے لئے بھی انتہائی نقصان دہ ہے جس میں سانس کی بیماریاں ، دمہ برونکاءٹس اور دیگر سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ دل کی بیماریوں اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے  جبکہ طویل عرصے تک زہریلی گیسوں کی نمائش کینسر کا سبب بن سکتی ہے ماہرین کے مطاقب فضائی الودگی ذہنی دباؤ، نیند کی کمی اور دیگر دماغی مسائل اور بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے ۔

مینگورہ شہر میں رجسٹرڈ رکشوں کی تعداد

ریجنل ٹرانسپورٹ آتھارٹی سے معلومات تک رسائی ایکٹ کے تحت حاصل کئے گئے معلومات کے مطابق مینگورہ شہر میں ان کے پاس رجسٹرڈ رکشوں کی تعداد 11 ہزار 80 ہے جن میں 2775 ٹو سٹروک رکشے ہیں اور باقی فور سٹروک رکشے شامل ہیں ۔

مینگورہ شہرمیں گاڑیوں سے کتنا دھواں نکلتا ہے ؟

پشاور یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف انوارئمنٹل سائسنسسز کے چیئرمین ڈاکٹر نفیس کہتا ہے کہ فضائی آلودگی پاکستان میں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے. ایک اندازے کے مطابق ہر سال 6.8 میلئن لوگ فضائی آلودگی کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں.

ڈاکٹر نفیس کہتا ہے کہ ہم فضائی آلودگی کو ئر کوالٹی انڈیکس  کی صورت میں ناپتے ہیں.  جس کے مختلف پیمانے ہیں. یعنی ایک سے سو اور ایک سے پانچ سو. جب  اے کیو آئی پچاس تک ہو تو یہ علاقہ صاف تصور کیا جاتا ہے. جب پچاس اور سو کے درمیان ہو تو یہ گزارا حال سمجھا جاتا ہے. جب سو اور ایک دو سو پچاس کے درمیان ہو تو یہ غیر صحت مندانہ تصور کیا جاتا ہے.  جب دو سو سے اوپر تین سو کے درمیان ہو تو اس کو آلودہ اور صحت کے لئے خراب سمجھا جاتا ہے.  اور جب تین سو سے اوپر ہو تو یہ انتہائی لیول کی آلودگی ہے.

ماہر ماحولیات ڈاکٹر نفیس نے کہا کہ ٹریفک, آبادی اور گرد غبار کی وجہ سے میگورہ شہر کی ائر کوالٹی انڈیکس سو سے زیادہ رہیتی ہے.  اور آج کر یہ سو اور دو سو کے درمیان ہے.  اس زیادہ خطرناک عنصر پی ایم 2.5 ہے.  جو کہ رکشوں اور ڈیزل گاڑیوں سے نکلتی ہے.  اس وقت پی ایم 2.5 عالمی ادارہ برائے صحت کے تجویز کندہ مقدار سے تین سے چار گنا زیادہ ہے.  اور مقدار 14.7 سے 20.8 مائکروگرام فی مکعب میٹر ہے.  گرمیوں کے موسم میں, خاص کر جب بارش نہ ہو تو اس مقدار میں مزید اضافہ ہوتا ہے.  جس سے الرجی اور سانس کی بیماریاں پھیلتی ہیں.  جس میں ڈاکٹرز انٹی الرجی اور سٹیرائڈ تجویز کرتے ہیں. جن کے صحت پر سائڈ ایفیکٹ کی صورت میں منفی اثرات رونما ہوتے ہیں.

وہ مزید کہتا ہے کہ مئی اور جون کے مہینے میں الٹرا وائلٹ شعاعیں بھی زمین تک بڑی مقدار میں پہنچتی ہیں.  جس سے نہ صرف گرمی میں اضافہ ہوتا ہے,  بلکہ صحت کیلئے بھی خطرناک ہے.  یہ خاص کر آنکھوں اور جلد کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہے.  الٹرا وائلٹ شعاعیں ازوون میں کمی کی وجہ سے زمین پر پہنچتی ہیں.  یہ گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں.

ممکنہ حل اور الیکٹرک گاڑیاں

مینگورہ شہر کے رہائشی عمران امین نے کہا کہ حکومت فضائی الودگی پھیلانے والے رکشوں کے خلاف کاروائی کریںجبکہ عوام کے لئے الیکٹرک کار اور الیکٹرک رکشوں سمیت الیکٹرک بائکس کا پروگرام لانچ کریں تاکہ عوام اور رکشہ کاروبار سے منسلک لوگوں کو بھی سہولت میسر ہوں اور فضا بھی الودگی سے بچ سکیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت الیکٹرک گاڑیوں اور خاص کر رکشوں کی خریداری پر سبسڈی دیں ۔

عمران امین نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے فوری اور موثر اقدامات کرے۔ اس میں پالیسیز بنانا، ماحولیاتی قوانین کا نفاذ، اور عوامی صحت کی حفاظت کے لئے منصوبے شامل ہوں۔

 حکومتی اقدامات

حکومت کو چاہئے کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے فوری اور موثر اقدامات کرے۔ اس میں پالیسیز بنانا، ماحولیاتی قوانین کا نفاذ، اور عوامی صحت کی حفاظت کے لئے منصوبے شامل ہوں۔ اس کے علاوہ، شہریوں کو بھی چاہئے کہ وہ فضائی آلودگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ مینگورہ شہر کو صاف اور محفوظ بنایا جا سکے۔

Back to top button