معلومات تک رسائی
پاکستان انفارمیشن کمیشن کا حکم، وزارت خارجہ کو معلومات کی درخواست کا طریقہ کارکالعدم
پاکستان انفارمیشن کمیشن نے وزارت خارجہ کے محدود معلومات کی درخواست کے طریقہ کار کو کالعدم قرار دے دیا۔
پاکستان انفارمیشن کمیشن نے اطلاعات تک رسائی کے حق ایکٹ، 2017 کے تحت معلومات کی درخواستیں دائر کرنے کے لیے وزارت خارجہ کی جانب سے عائد پابندیوں کے طریقہ کار کو فیصلہ کن طور پر مسترد کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک اپیل کے بعد کیا گیا ہے۔ کراچی کے رہائشی نعیم صادق کی طرف سے، وزارت خارجہ کے سخت تقاضوں کو چیلنج کیا گیا گیا،صادق کی اپیل کے جواب میں، وزارت خارجہ نے یہ شرط رکھی تھی کہ اپیل کنندگان کو ایک مخصوص طریقہ کار پر عمل کرنا ہوگا اور ایک تفصیلی فارم مکمل کرنا ہوگا۔
فارم میں ذاتی تفصیلات جیسے نام، شناختی کارڈ نمبر، پیشہ، رابطہ کی معلومات، اور ای میل آئی ڈی کی ضرورت ہے۔ مزید برآں، اس میں ایک زمرہ سیکشن شامل تھا جس میں معلومات کو خفیہ، ٹاپ سیکریٹ، یا دیگر کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا، اور استفسار کا مقصد لازمی قرار دیا گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فارم میں ایک عہد تھا کہ معلومات کا متلاشی معلومات کو مکمل طور پر ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرے گا اوروزارت خارجہ کی اجازت کے بغیر اسکو آگے نہیں پھیلائے گا،فارم پر درخواست گزار اور دو گواہوں کے دستخط بھی درکار تھے۔
کمیشن نے ان تقاضوں کو معلومات تک رسائی کے حق ایکٹ، 2017، خاص طور پر سیکشن 11 (3) اور (4) کی روح اور دفعات سے متصادم پایا۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن نے کہا کہ اس طرح کی شرائط عوامی اداروں کے اندر شفافیت اور اچھی حکمرانی کو فروغ دینے کے ایکٹ کے مقصد میں رکاوٹ ہیں۔حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ” وزارت خارجہ کی ضروریات ، معلومات تک رسائی کے حق کے قانون، 2017 کے ارادے سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔”یہ نقطہ نظر اپیل کنندگان کو شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے کے لیے ضروری معلومات کی درخواستیں داخل کرنے سے روکتا ہے۔
”کمیشن نے اس بات پر زور دیا کہ معلومات تک رسائی کا حق ایکٹ، 2017، جیسا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین، 1973 میں درج ہے، کا مقصد عوام کے معلومات تک رسائی کے حق کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن نے اعلان کیا کہ وزارت خارجہ کا فارمیٹ اور تقاضے ان اہداف کے لیے درست نہیں،نتیجتاً، پاکستان انفارمیشن کمیشن نے وزارت خارجہ کو صادق کی اپیل میں درخواست کردہ معلومات کو مزید تاخیر کے بغیر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے،