آزاد کشمیر کے وزیراعظم کے چناو کےلئے ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق انفارمیشن کمیشن کا فیصلہ برقرار
پاکستان انفارمیشن کمیشن کے آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم کے انتخاب کےلئے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق معلومات کو عام کرنے کے فیصلے کےخلاف کابینہ ڈویژن کی اپیل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسترد کردیا ہے۔
یاد رہے کہ جولائی 2021 میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم کے چناو کےلئے وفاقی کابینہ ڈویژن کا ہیلی کاپٹر امیدواروں کا انٹرویو کرنے کےلئے استعمال ہوا تھا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم کے امیدواروں کا انٹرویو کیا تھا۔
ہیلی کاپٹر کس کے حکم پر بھیجا گیا تھا اور اس پر کتنے اخراجات آئے تھے یہ جاننے کے لئے شہری رانا ابرار خالد نے کابینہ ڈویژن کو معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت سوالات بھیجے، جس کے جواب میں وفاقی کابینہ ڈویژن نے موقف اختیار کیا تھا کہ معلومات وزیراعظم کے وفاع سے متعلق ہیں ، اس لئے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت ان معلومات کو فراہم نہیں کیا جاسکتا۔
پاکستان انفارمیشن کمیشن نے شہری کی اپیل پر رواں سال جون میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے وفاقی کابینہ ڈویژن کو حکم دیا تھا کہ سات یوم میں یہ معلومات شہری کو فراہم کی جائیں۔
کابینہ ڈویژن نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی جسے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے مستردکرتے ہوئے انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی نے موقف اختیار کیا کہ طلب کی گئیں معلومات دفاعی امور سے متعلق ہیں اس لئے فراہم نہیں کی جاسکتیں۔
جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ شہری نے پبلک فنڈ کے استعمال سے متعلق معلومات طلب کی ہیں، اگر ہیلی کاپٹر دفاع کے علاوہ کسی بھی مقصد کے لئے استعمال ہوتا ہے تو اس کی معلومات کا حصول شہریوں کا حق ہے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریماکس میں کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل ۱۹ اے کے تحت کہ وہ جان سکیں کے ان کے پیسے کہاں خرچ ہورہے ہین۔ معلومات تک رسائی کے ذریعے اداروں سے سوال پوچھنا انہیں جواب دہ بنانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہیلی کاپٹر کا غلط استعمال ہوا ہے تو ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق معلومات کے حوالے سے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے ایک فیصلے کے خلاف کابینہ ڈویژن کی ایک اپیل (رٹ پٹیشن ) تقریبا گزشتہ دو سال سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے اور ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو متعطل کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کررکھا ہے۔
جولائی 2020 میں پاکستان انفارمیشن کمیشن نے شہری شہزاد یوسف زئی کی اپیل پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق معلومات پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کی فلائٹس، عمران خان کے ہمراہ سفر کرنے والے مسافروں کی فہرست اور اس پر ہونے والے اخراجات کی معلومات شہری کو فراہم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
اس کے علاوہ عمران خان خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر کے غیرقانونی استعمال سے متعلق نیب کی انکوائری کا بھی سامنا کرچکے ہیں۔