اسلام آباد: بچیوں کو جنسی طور پر حراساں کرنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ
رواں سال وفاقی دارلحکومت بچیوں کو جنسی طور پر ہراسان کرنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
سال 2022 میں 30 جون تک وفاقی دارلحکومت میں بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے 21 واقعات رپورٹ ہوئے جو گزشتہ پورے سال رپورٹ ہونے والے واقعات سے دو گنا ذیادہ ہیں.
اسلام آباد پولیس کی جانب سے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت فراہم کی گئی معلومات کے مطابق سال 2021 میں بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے 11 واقعات پولیس کے پاس رپورٹ ہوئے تھے جبکہ رواں سال صرف 6 ماہ میں 21 بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا جبکہ 4 لڑکوں کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا.
فراہم کردہ معلومات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وفاقی دارلحکومت میں بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے، سال 2019 میں 5 بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا جن میں سے ایک بچی کو جنسی ہراسگی کے بعد قتل بھی کردیا گیا تھا.
سال 2020 میں 6 بچیوں کو جبکہ سال 2021 میں 11 بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات پولیس کے پاس رپورٹ ہوئے۔
جبکہ اس سال بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں مجموعی طور پر 53 بچوں اور بچیوں کو ہراساں کیا گیا جن میں 25 کیسز جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے واقعات سے متعلق ہیں۔
بچوں کو ہراساں کرنے کے کتنے واقعات میں ملزمان گرفتار ہوئے، کتنے ملزمان کو سزائیں ہوئیں اور کتنے مقدمات میں پولیس نے اب تک عدالت میں چالان پیش کیا ہے پولیس ان سوالات کے جوابات دینے سے تاحال گریزاں ہے۔