معلومات تک رسائی

وزیراعظم نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کردی

اسلام آباد :  وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر اور ایک انفارمیشن کمشنر کی اسامی پر تقریری کردی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سےجاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم نے شعیب احمد صدیقی کو پاکستان انفارمیشن کمیشن کا چیف انفارمیشن کمشنر جبکہ اعجاز حسین اعوان کو انفارمیشن کمشنر تعینات کردیا ہے۔جبکہ ایک انفارمیشن کمشنر کی اسامی ابھی بھی خالی ہے۔

ذرائع کے مطابق نوتعینات شعیب احمد صدیقی اس سے قبل بطور وفاقی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری اور وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے سیکرٹری کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔

جبکہ نوتعینات انفارمیشن کمشنر اعجاز حسین اعوان کچھ عرصہ قبل بطور سول جج ریٹائر ہوئے ہیں۔

معلومات تک رسائی کے قانون دی رائٹ آف ایکسیس ٹو انفارمیشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 18 کے تحت انفارمیشن کمیشن تین ممبران پر مشتمل ہونا ہے۔چیف انفارمیشن کمشنر اور ایک انفارمیشن کی تقرری کے بعدمزید ایک انفارمیشن کمیشن کی تقرری ہونا باقی ہے۔

پاکستان انفارمیشن کمیشن کے تیسرے ممبر کی تقرری سول سوسائٹی سے کی جانی ہے،یعنی قانون کے مطابق اس اسامی پر ایسے فرد کی تعیناتی ہوسکتی ہے جس کی تعلیمی قابلیت 16 سال سے زائد ہو اوروہ سماجی کاموں میں 15 سال یا اس سے زائد کا تجربہ رکھتا ہے۔

یادر ہے کہ پاکستان انفارمیشن کمشن گزشتہ دو ماہ سے سابق ممبران کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد سے غیرفعال تھا جس کے باعث شہریوں کی سینکڑوں اپیلیں انفارمیشن کمیشن میں زیرالتوا تھیں۔ کمیشن کے دو ممبران کی تقرری کے بعد ان شکایات پر کاروائی کا عمل شروع کیا جاسکے گا۔

Back to top button