انسانی حقوقخبریں
مشال خان کو بچھڑے تین سال بیت گئے
عبدالولی خان یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کے طالب علم مشال خان کی آج تیسری برسی منائی جارہی ہے۔ انہیں 13 اپریل 2017 کو یونیورسٹی میں مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں تشدد کرکے قتل کیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مشال خان قتل کیس کے 61 ملزمان کے مرکزی ملزم کو سزائے موت، سات ملزمان کو عمر قید، چار ملزمان کو 25 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ 28 ملزمان کو رہا کر دیا تھا۔
مشال خان پر مبینہ طور پر فیس بک پر مذہب مخالف مواد نشر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ تاہم صوبہ خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل آف پولیس نے اس کیس کی تحقیقات کے دوران کہا تھا کہ ہمیں توہین مذہب کے حوالے سے مشال کے خلاف سے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ مشال کے ایک دوست کا کہنا تھا کہ ان پر حملے کی وجہ جامعہ کی انتظامیہ کے خلاف تنقید تھی۔