نیب نے بی آر ٹی پر آنکھیں بند کررکھی ہیں، سردار حسین بابک
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سردار حسین بابک نے پشاور میں زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے (بی آر ٹی ) کی تعمیر شدہ سڑک پر جگہ جگہ دوبارہ توڑ پھوڑ پر نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ میگا منصوبے میں بار بار تبدیلیوں اور کرپشن پر نیب کی خاموشی مضحکہ خیز ہے۔ باچاخان مرکز سے جاری کردہ بیان میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ اگر نیب بی آر ٹی میں غریب صوبے کے اربوں روپے کے ضیاع پر صوبائی حکومت سے نہیں پوچھے گا تو صوبے کے وسائل کے ضیاع کا عوامی سطح پر پوچھا جائےگا۔ سردار حسین بابک نے کہا کہ نیب چاہتی ہے کہ صوبے کے عوام ان کے دفاتر کا گھیراؤ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں کی کرپشن عام آدمی کو نظر آرہی ہے لیکن نیب نے آنکھیں بند کی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب وضاحت کرے کہ انہیں بہت بڑے میگا کرپشن سیکنڈل پر ہاتھ ڈالنے سے کون روک رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو صوبے میں میگا کرپشن سکینڈل نظر کیوں نہیں آرہاہے۔ قوم کو کروڑوں روپے کے ضیاع کا ہر فورم پر پوچھا جائے گا۔ اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ پشاور کی خوبصورتی اور کاروباری سرگرمیاں تبا ہ کرنے والوں نے اربوں روپیہ کک بیکس جیبوں میں ڈال دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار بار بی آر ٹی کو توڑنے والوں سے پوچھا جائے کہ یہ منصوبہ کس کے کہنے اور کس کس کو فائدہ پہنچانے کیلئے شروع کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو غریب عوام کے اربوں روپے غیر ضروری منصوبہ شروع کرنے میں کیوں لگا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کو ساری عمر چور چور پکارنے والوں کو گلی گلی میں گالیاں پڑرہی ہیں۔ سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت ایک طرف چوری اور دوسری طرف سینہ زوری کے مصداق پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر ضروری اور لاحاصل منصوبے نے صوبے کو مالی طور پر دیوالیہ کردیا ہے۔ آج ان سخت حالات میں حکومت اضلاع کو مقررہ اور ضروری رقم نہیں دے سکتی اور یہی وجہ ہے کہ محکمہ مال اور انتظامیہ اور محکمہ صحت کے اہلکار اپنے اپنے اضلاع اور تحصیلوں میں اپنے مدد آپ کے تحت ضروری اشیاء کا انتظام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام کے وسائل غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کرنے کا کوئی احتیار نہیں۔