کرونا وائرس سے متعلق تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے متفقہ اعلامیہ جاری کرديا جس کے تحت باجماعت نمازيں اور نماز جمعہ جاری رہے گی تاہم بیمار اور50 سال سے زائد عمر کے شہری مسجد نہ آئیں بلکہ گھر پر بھی نماز ادا کریں۔
بدھ کو کراچی کے گورنر ہاؤس میں علمائے کرام کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ مساجد ميں جمعہ اور باجماعت نمازجاری رہے گی،عوام وضو گھر پر کريں، سنتيں بھی گھر پر ادا کريں۔
علمائے کرام نے کہا ہے کہ ،ب مساجد ميں سينيٹائزر بھی لگائے جائيں اور بچوں کو مساجد لانے سے گریز کیا جائے۔
اجلاس کے بعد اعلامیہ سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ اب سے نماز جمعہ کيليے مختصر خطبہ ديا جائے گا اور نماز کی ادائيگی کے بعد نمازی فوراً گھر روانہ ہوجائيں۔
اس موقع پرمفتی اعظم پاکستان مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ کرونا وائرس کا مسئلہ اہمیت اختیار کرگیا ہے لیکن کوئی بھی بیماری اللہ کی مصلحت کے بغیر نہیں لگتی، وبائیں درحقیقت اللہ کی طرف سے آتی ہيں،انفرادی اور اجتماعی غلطیوں کی اللہ سے معافی مانگیں۔