اسلامک یونیورسٹی میں نوجوان سے مبینہ بدفعلی کا واقعہ ، طلباء کا احتجاج
اسلام آباد: چند روز قبل بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں 24 سالہ نوجوان کے ساتھ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مبینہ بدفعلی کے واقعے کے خلاف اسلامی جمیعت طلباء نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں احتجاج کیا ۔
احتجاج میں طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ مظاہرین نے واقعے میں میں ملوث افراد کی شناخت کےلئے اعلی سطح تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمعیت طلباء کے ناظم اسامہ میر کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی ملک بھر سمیت پورے عالم اسلام کے لیے قابل فخر ادارہ ہے ، اس اسلامی درسگاہ میں انتظامیہ کی ملی بھگت ، لاپرواہی اور غفلت سے انتہائی شرمناک واقعہ ہوا جس سے یونیورسٹی کی پاکستان سمیت پوری دنیا بھر میں بدنامی ہوئی اس واقعہ میں وہ لوگ ملوث ہیں جو اس جامعہ کے طالبعلم بھی نہیں ہیں بلکہ ایک مخصوص گروہ ہے جس کو یونیورسٹی کے اعلی افسران کی پشت پناہی حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شرمناک واقعہ میں ملوث تمام کرداروں کی شناخت کے لیے ایک اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے جامعہ کی مدعیت میں فی الفور مقدمہ درج کیا جائے اور ان تمام شرمناک عناصر کی پشت پناہی کرنے والے افسران کو برطرف کیا جائے۔
یاد رہے کہ سترہ اور اٹھارہ جون کی درمیانی شب اسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں قائم یونیورسٹی کے 24 سالہ طالب علم کے ساتھ طلباء کے گروہ کی جانب سے مبینہ طور پر بدفعلی کا واقعہ سامنے آیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ طالب علم اپنے اخراجات پورے کرنے کےلئے پارٹ ٹائم یلیوری بوائے کے طور پر کام کرتا ہے۔