کورونا وائرس نے ہر مکتبہ فکر کے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہوا ہے، حکومت مزدوروں کی فکر معاش کے باعث مکمل لاک ڈاون لگانے سے گریزاں ہے، وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ لاک ڈاون سے مزدورں کے گھروں میں فاقہ کشی کا خطرہ ہے تاہم دوسری جانب قوم کا جذبہ دیکھ کر یہ خوف امید میں بدل جاتا ہے۔
سماجی تنظیم مردان وال خلق کے جنرل سیکرٹری جنید ماندوری نے بتایا کہ منگا میں لاک ڈاون کے بعد سے انکی تنظیم اپنی استطاعت کے مطابق مزدور طبقہ کے گھروں میں راشن پہنچنے کےلئے سرگرم ہے۔اسی سلسلے میں غریب لوگ مردان وال خلق کی ٹیم سے رابطہ کرتے ہیں۔ لیکن آج انہیں ایک ایسے نوجوان کی کال موصول ہوئی جس نے ہماری اس امید کو یقین میں بدل دیا۔
فون پر رابطہ کرنے والے نوجوان کا احتشام علی ہیں جو خود چند ہزار روپے پر پرائیویٹ فارمیسی میں بطور سیل مین نوکری کرتا ہے۔ احتشام نے محدود مالی وسائل کے باوجود ضروریات زندگی کی اشیاء مردان وال خلق کی ٹیم کے حوالے کیں اور مستقبل میں بھی نہ صرف خود بلکہ اپنے عزیزوں و رشتہ داروں سے بھی غریب گھرانوں کی مدد کی خواہش ظاہر کی۔
احتشام کے مطابق دوسروں کی مدد کرنے کے لئے وسائل سے ذیادہ خدمت خلق کے جذبے کی ضرورت ہے۔ ان کی خواہش ہے کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں غریب عوام کی خدمت میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
جنید نے بتایا کہ ملاقات کے بعد ہم نے احتشام کی تصویر کھینچے کی خواہش ظاہر کی تو احتشام نے اول تو منع کردیا لیکن ہمارے اصرار پر انہوں نے تصویر کھینچنے اور اسے شیئر کرنے کی اجازت دی۔
جنید ماندوری نے بتایا کہ احتشام اور ان جیسے دیگر نوجوان ہمارا فخر ہیں۔