انسانی حقوقحالات حاضرہ

پشاور، توہین رسالت کا ملزم جج کے سامنے قتل

پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارلحکومت پشاور کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں توہین رسالت کیس میں نامزد ملزم کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ایڈیشنل سیشن جج شوکت اللہ کی عدالت میں پیش آیا جہاں پر تھانہ سربند کی پولیس پشاور کے علاقے اچینی بالا کے رہائشی طاہر احمد نسیم کو عدالت میں پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس لایا تھا جہاں پر ان کیخلاف توہین رسالت کیس کی سماعت ہورہی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج شوکت اللہ کی عدالت میں کیس کی سماعت جاری تھی جب اس دوران ایک شخص نے پستول نکال کرجج کے سامنے ملزم طاہراحمد پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں طاہر احمد نیسم موقع پر جاں بحق ہوگیا۔
پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا اور مزید تفیش کیلئے تھانے منقتل کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتول طاہر نسیم نے آخری نبی ہونے کا دعوی کیاتھا، جس کیخلاف2018 میں تعزیرات پاکستان کے سیکشن 195 کے تحت توہین رسالت کا مقدمہ درج کیاگیا تھا۔ تاہم پولیس نے اس حوالے سے بات کرنے کے گریزاں ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں کیپٹل سٹی پولیس آفیسر(سی سی پی او) محمد علی گنڈا پور کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور اس واقعہ میں مزید تفتیش جاری ہے۔ تاہم پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے طاہر احمد کو توہین رسالت کرنے پر قتل کردیا ہے۔

Back to top button