تاجروں نے حکومت کو لاک ڈاون کا حل بتا دیا
مرکزی تنظیم تاجران صوبہ خیبرپختونخوا کے وفد نے صدر ملک مہر الہی کی قیادت میں 5 اپریل کو سیکرٹری انڈسٹری عامر لطیف، سی ای او بی او آئی ٹی حسن داود، ڈائریکٹر آئی سی ٹی جوہر علی شاہ، سیکرٹری ٹاسک فورس جاوید اور صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر سے ملاقات کی اور انہیں لاک ڈاون کے باعث چھوٹے تاجروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے خیبرپختونخوا حکومت کو موجودہ صورتحال میں کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے کے حوالے سے اپنی سفارشات بھی پیش کیں۔
وفد میں تاجر رہنما حاجی افضل، کینٹ بازار صدر مجیب الرحمن، ٹریڈ الانس کینٹ غلام بلال، حاجی محمد امین اور دیگر اراکین پشاور چیمبر احتشام حلیم، مردان سمال چیمبر سابقہ صدر محمد نواز، سیکرٹری اطلاعات مرکزی تنظیم تاجران شہزاد احمد و دیگر شامل تھے۔ تاجر رہنماوں کے وفد کی جانب سے صوبائی حکومت کے نمائندوں کوتحریری صورت میں پیش کئے گئے مطالبات اور سفارشات میں چھوٹے تاجروں کے لئے ایک لاکھ روپے فی دکان گرانٹ دینے کا مطالبہ کیا گیا، جبکہ بیس لاکھ روپے تک بلاسود قرضہ دینے کی سفارش کی گئی جن کی واپسی پندرہ سال کی آسان اقساط پر ہوں یہ قرض حسنہ دو شخصی ضمانت پر جاری کئے جائیں جس کو سمیڈا اور حکومتی بنکوں کے اشتراک سے جاری کئے جائیں۔ نیز یہ کہ ایف بی آر کی عائد کردہ خریدوفروخت کے لئے شناختی کارڈ کی شرط کو موخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
تاجروں رہنماوں کا کہنا تھا کہ چھوٹے تاجر جو دن کا کماتے اور رات کو خرچ کرتے ہیں گزشتہ پندرہ روز سے فاقہ کشی کررہے ہیں اور سفید پوش تاجر بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے اپنی گھریلو اشیاء فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ تاجر رہنماوں نے صوبائی حکومت کو موجودہ صورتحال سے نمٹنے کےلئے اپنی تجاویز بھی صوبائی حکومت کے سامنے رکھیں اور مطالبہ کیا کہ تمام کاروباری سرگرمیاں مکمل بند کرنے سے ملک کی معیشت تباہ ہوجائے گی۔ لہذا بہتر یہ ہے کہ ورکشاپ، جیولری کی دوکانیں اور رسالپور ماربل اسٹیٹ سمیت ایسے کاروبار جہاں لوگوں کا ذیادہ رش نہیں ہوتا انہیں کھول دیا جائے۔
اسی طرح کراکری، اسٹیشنری، کریانہ و دیگر دوکانوں کو مختلف کیٹیگری کے حساب سے مختلف اوقات میں تقیسم کرکے انہیں چند گھنٹوں کے لئے کھولا جائے یوں تمام کاروبار دن میں چند چند گھنٹوں کےلئے کھل جائیں گے جس سے تاجر کا بھی ذریعہ معاش چل پڑے گا اور عوام کو بھی سہولت میسر ہوجائے گی۔
تاجر رہنماوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اعلان کردہ ریلیف پیکچز میں چھوٹے تاجروں کو نظر انداز کرنے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں چھوٹا تاجر سب سے ذیادہ متاثر ہورہا ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ ریلیف پیکچ میں تاجروں کےلئے کوٹہ مختص کرے۔ تاجر رہنماوں کے وفد کی جانب سے مطالبات میں ایکسائز ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے۔