حالات حاضرہ

قرض فراہم کرنے والی موبائل ایپ "ایزی لون” شہریوں کا ڈیٹا چوری کرنے لگی

راولپنڈی۔ آن لائن قرض فراہم کرنے والی موبائل ایپس کی جانب سے شہریوں کا ڈیٹا چوری کئے جانے اور انہیں غلط استعمال کرنے کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے۔

آن لائن قرضہ فراہم کرنے والی ایپ "ایزی لون” کے متاثرہ راولپنڈی کے شہری اویس احمد نے”دی رپورٹرز” بتایا کہ اس نے آن لائن قرض فراہم کرنے والی موبائل ایپلی کیشن "ایزی لون”  سے کچھ عرصہ قبل 15 ہزار روپے قرضہ لیا جسے اس نے ہفتے سے کم وقت میں 4 ہزار روپے سود کے ہمراہ واپس کردیا۔

چند روز قبل اسے دوبارہ پیسوں کی ضرورت پڑی تو اس نے دوبارہ اسی ایپ سے 15 ہزار روپے کا قرضہ لیا لیکن اس بار وہ اسے ایک ہفتے میں واپس نہ کرسکا جس کے بعد ایپ کی انتظامیہ نے اس کے عزیز و اقارب کے موبائل نمبرز پر کال کرکے دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

اویس نے مزید بتایا کہ  ایپ انتظامیہ سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ انہوں نے میرے موبائل فون کا تمام ڈیٹا ایپ کے ذریعے چوری کرلیا ہے اور میرے فون میں موجود تمام نمبرز ان کے پاس آگئے ہیں جن پر وہ کال کرکے نازیبا گفتگو کرتے ہیں ہیں

اس نے مزید بتایا کہ وہ صرف دس یوم کے لئے پندرہ ہزار روپے قرضہ دینے پر 9 ہزار روپے سود مانگ رہے ہیں، جبکہ اسی کمپنی کی جانب سے آن لائن چلائے جانے والے اشتہار میں 15 ہزار پر 90 دن بعد صرف پانچ سو روپے اضافی وصول کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

شہری اویس احمد نے ڈائریکٹر ایف آئی اے راولپنڈی ، سی پی او راولپنڈی اور ایس ای سی پی سے مذکورہ ایپ کی انتظامیہ کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کابینہ ڈویژن نے مورخہ 17 مئی 2022 ء تمام وفاقی وزارتوں اور صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ملازمین آن لائن قرض فراہم کرنے والی ایپس کو استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔

مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ آن لائن قرض فراہم کرنے والی ایپ "بروقت” ، اولائیو کیش و دیگر شہریوں کی ذاتی معلومات اکھٹی کرلیتے ہیں۔

صحافی جلال الدین مغل نے اپنی فیس بک والے پر لکھا کہ آن لائن قرض فراہم کرنے والی یہ ایپلی کیشنز معمولی ویریفکیشن کے بعد صارف کو ابتدائی طور پر 5 سے 10 ہزار روپے کا قرض فراہم کیا جاتا ہے لیکن اگلے ہی لمحے اس میں دو سے اڑھائی ہزار سروس چارجز شامل کرنے کے علاوہ پانچ دن بعد رقم واپس کرنے کا نوٹس آ جاتا ہے۔

بروقت رقم ادا نہ ہونے اور تین سے پانچ دن کی تاخیر کی صورت میں اس میں 15 سو سے 2 ہزار تک کا جرمانہ بھی شامل کر دیا جاتا ہے۔ اس طرح 90 دن کی مدت کا لالچ دیکر دی جانے والی رقم بیس دن میں دوگنا کر کے واپس لی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اس اپلیکیشنز کا آسان شکار کم پڑھی لکھی گھریلو خواتین ہیں ہوتی ہیں جو ان کی اشتہار بازی کے چکر میں اپلیکیشن ڈاون لوڈ کر کے انہیں اپنی نجی معلومات جیسا کہ شناختی کارڈ نمبر، فون نمبر، ایڈریس، اکاونٹ نمبر وغیرہ فراہم کر دیتی ہیں- کئی خواتین و حضرات ضرورت نہ ہونے کے باوجود محض رجسٹریشن کے دوران ہی غلطی سے قرض حاصل کر بیٹھتے ہیں اور پھر انہیں پانچ سے سات ہزار کے اس قرض پر محض پانچ دن کی مدت کے لیے 2 سے اڑھائی ہزار روپے سود ادا کرنا پڑتا ہے۔

وہ لکھتے ہیں کہ ان اپلیکیشنز نے کچی بستیوں اور کم آمدن والے افراد کی آبادیوں میں سینکڑوں نوجوان لڑکے لڑکیوں کو کمیشن پر نوکریاں دے رکھی ہیں جنہیں قرضے کی درخواستیں جمع کرنے اور وصولیاں کرنے پر کمیشن ملتا ہے- یہ لڑکے لڑکیاں گھروں میں جا کر سادہ لوح خواتین کے موبائل میں یہ ایپ ڈاون لوڈ کر کے انہیں قرض دلواتے ہیں- اس کے علاوہ ان لڑکے لڑکیوں کو قرضہ لینے والے شہریوں کی نجی معلومات فراہم کی جاتی ہیں اور وہ انہیں وقت بے وقت کال کر کے حراساں و پریشان کرتے ہیں- کئی ایسے معاملات بھی سامنے آ رہے ہیں جن میں کال سینٹرز پر موجود لڑکے خواتین کے نمبر لیکر ان سے رابطہ کرتے ہیں اور ریکوری کے بہانے ان کے گھروں میں جا کر انہیں پریشان اور حراساں کرتے ہیں۔

جلال الدین نے لکھا کہ "میرے پڑوس میں رہنے والی ایک خاتون نے جب بتایا کہ اس نے غلطی سے رجسٹریشن کر لی اور اسی دوران اسے 7000 روپے کا قرض دیکر 11000 روپے واپس مانگے گئے- پانچ دنوں کے دوران اسے درجن سے زیادہ کالیں کی گئیں اور ایک لڑکا قرض ادا کرنے کے بعد بھی کالیں کرتا رہا اور پھر اس خاتون کو اپنا نمبر تبدیل کرنا پڑا۔”

آن لائن قرضہ فراہم کرنے والی ایپ”ایزی لون”  کی انتظامیہ کا موقف جاننے کےلئے ان سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ایپ پر دیئے گئے رابطہ نمبر پر طویل انتظار کے باوجود کسی نے کال اٹینڈ نہیں کی۔ "ایزی لون” کی انتظامیہ اگر اپنا موقف شامل کرنا چاہئے تو "دی رپورٹرز” کا پلیٹ فارم حاضر ہے۔

ندیم تنولی

ندیم تنولی گزشتہ ایک دہائی سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں اور مختلف اردو اور انگریزی اخبارات کے لئے بطور رپورٹر اور بیورو چیف خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ مفاد عامہ کے لئے معلومات تک رسائی کے بہترین استعمال کرے پر انہیں آر ٹی آئی چیمپئین ایورڈ دیا گیا ہے۔ ان سے اس ای میل پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ nadeemumer6@gmail.com
Back to top button