پی ٹی ایم رہنما عارف وزیر کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج
پختون تحفظ موومنٹ کے رہنما سردار عارف وزیر کا مقدمہ انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت جنوبی وزیرستان کے مرکزی انتظامی شہر وانا میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
وانا پولیس سٹیشن کے ایک عہدیدار کے مطابق ایف آئی آر کے اندارج کے بعد پولیس نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ عارف وزیر کو گزشتہ جمعہ کی شام کو افطاری سے چند لمحے قبل نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا جب وہ گھر کی طر ف پیدل جارہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور کالے شیشوں والی گاڑیوں میں سوار تھے اور عارف وزیر پر فائرنگ کرنے کے بعد ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔
پختون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں کی جانب سے عارف وزیر اور ان کے محافظوں کی جوابی فائرنگ سے دو حملہ آور زخمی ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے تاہم حکام نے اس دعوی کی تردید کردی ہے۔ مقتول عارف وزیر کو پہلے ڈیرہ اسماعیل خان کے ہسپتال اور بعد ازاں اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا تاہم ہفتے کے روز وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔ عارف وزیر کو اتوار کےان کے آبائی گاؤں غواہ خواہ میں سپردخاک کیا گیا۔ ان کی نمازے جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔
دوسری جانب پختون تحفظ تحریک کے کارکنان منظور پشین کی اپیل پر کل بروز منگل پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کریں گے۔
پختون تحفظ موومنٹ سمیت قوم پرست سیاسی جماعتوں عوامی نیشنل پارٹی ، قومی وطن پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے عارف وزیر کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کے فوری غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔