انسانی حقوقخبریں

شمالی وزیرستان میں غیرت کے نام پر قتل میں ملوث ملزمان گرفتار

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کی پولیس نے لیک ہونے والی ایک ویڈیو کے باعث غیرت کے نام پر دو لڑکیوں کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم اسلم کو کو گرفتار کرلیا ہے۔
ضلعی پولیس آفیسر شفیع اللہ خان گنڈہ پور نے کہا ہے کہ تحصیل رزمک کے علاقے گڑی یوم میں 14 مئی کو دو خواتین کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم محمد اسلم سمیت اس معاملے سے جڑے تمام 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مرکزی ملزم محمد اسلم ولد شاہ داد خان لڑکیوں کا چچازاد بھائی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مقامی نوجوان کے ساتھ لڑکیوں کی ویڈیو سامنے آنے پر انہیں قتل کیا جب کہ ویڈیو بنانے اور پھیلانے والے ملزم پہلے گرفتار ہو چکے ہیں۔
پولیس نے اس سے قبل بھی چار ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن میں لڑکیوں کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کرنے والے ملزم عمر آیاز ولد خان محمد ویڈیو وائر ل کرنے والا فدا محمد ولد جہانگیر، ایک لڑکی کا بھائی امین خان اور دوسرا ملزم دوسری لڑکی کا والد رسول خان شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق شام پلین کے علاقے میں 18 اور 16 سالہ لڑکیوں کو ان کے چچا زاد بھائی نے فائرنگ کر کے مبینہ طور پر’غیرت کے نام‘پر قتل کیا۔
خیال رہے کہ 14 مئی کو شمالی وزیرستان کی تحصیل کےعلاقہ گڑیوم میں غیرت کے نام پر دو لڑکیوں کو قتل ہونے والی دونوں لڑکیاں آپس میں چجا زاد بہنیں تھیں ۔ مذکورہ خاندان جنوبی وزیرستان سے بوجہ آپریشن راہ نجات کے دوران ہجرت کرکے یہاں گاؤں شام پلین گڑیوم ضلع شمالی وزیرستان آکر آباد ہوئے ، مقتولین کے خاندان کے مطابق وائرل ہونیوالی وڈیو تقریبا ایک سال قبل بنائی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق 52 سکینڈ دورانیے میں نظر آنے والی تین لڑکیوں میں سے ایک لڑکی کو خاندان والوں نےزندہ چھوڑدیا ہے۔

Back to top button