خبریں

تحریک انصاف کا 356 ڈیم بنانے کا منصوبہ کہاں تک پہنچا؟

پشاور : خیبرپختونخوا حکومت نے چھ سال گزرنے کے باوجود صوبے کے دوردراز علاقوں میں آبشاروں اور پہاڑی ندی نالوں پر شروع کئے گئے پن بجلی کے 356 چھوٹے منصوبے ابھی تک مکمل نہیں ہوسکے۔

تحریک انصاف کے پچھلی صوبائی حکومت نے 2014 میں صوبے کے دور دراز اور دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں آبشاروں اور پہاڑی ندی نالوں چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا تھا جس کے تحت 2108 تک صوبے میں تقریبا 5.5 ارب روپے کی لاگت سے پن بجلی کے 356 چھوٹے منصوبے تعمیر کرنے تھے جن میں 45 سوات، 25 شانگلہ،35 کوہستان،11 لوئر دیر، 44 اپر دیر، 53 چترال،13 بونیز، نو ملاکنڈ، 20 تورغر،39 بٹگرام، 26 مانسہرہ، 34 ایبٹ آباد اور دیگر مقامات پر تعمیر کرنے تھے۔
تاہم ابھی تک ان 356 منصوبوں میں صرف 266 پن بجلی گھروں کو تعمیر کیا گیا ہے جس سے 15 ہزار125 کلو واٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ان 266 منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، ایبٹ آباد میں 15 منصوبوں سے670 کلو بجلی پیدا کی جارہی ہے، بٹہ گرام میں58میں سے53منصوبے مکمل،بجلی کی پیدواری صلاحیت 2ہزار775 ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق چترال میں55 منصوبوں سے50منصوبے مکمل ہیں۔4 ہزار525 بجلی پیدوار جاری ہے۔
سوات میں چالیس منصوبے مکمل ہونے کے بعد دو ہزار245کلو،کوہستان میں28 منصوبوں سے15 سو کلو، شانگلہ میں21 منصوبوں کی تکمیل کے بعد1070 کلوبجلی پیداکی جارہی ہے۔رپورٹ کے مطابق24 منصوبے ڈراپ کردیے گئے ہیں۔

Back to top button