حالات حاضرہ

معروف ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر سعد خالد کا ستارہ امتیاز واپس کرنے کےلئے صدر پاکستان کو خط

اپنا ستارہ امتیاز واپس کررہا ہوں برائے مہربانی مجھے بتائیں کہ ایوارڈ آپ کو کیسے بھیجا جائے گا ، صدر پاکستان عارف علوی کو بھیجے گئے خط کا متن

پاکستان کے معروف گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ( ماہر امراض معدہ و جگر) ڈاکٹر سعد خالد نیاز صدر پاکستان عارف علوی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ کورونا کی شدید لہر کے دوران جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کر خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز کو سول ایواڈز میں نظر انداز کیا گیا اس ضمن میں پہلے بھی تجویز دی تھی مگر اس پر حکومت کی جانب سے کوئی عمل درآمد نہیں ہوسکا جس پر میں اپنا ستارہ امتیاز واپس کررہا ہوں برائے مہربانی مجھے بتائیں کہ ایوارڈ آپ کو کیسے بھیجا جائے گا ۔

واضح رہے گزشتہ دنوں ڈاکٹر سعد خالد نیاز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سلسلے میں صدر پاکستان عارف علوی سے بھی رابطہ کیا ہے اور انہوں نے صدر پاکستان کو بتایا ہے کہ ڈاکٹرز کے ساتھ سول ایوارڈز کے معاملے میں زیادتی ہوئی ہے جس پرصدر پاکستان نے یقین دلایا تھا کہ اس معاملے کو دیکھیں گے اور ڈاکٹروں کی خدمات کو سراہا جائیگا۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے رواں ماہ 14 اگست کو مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 126 شخصیات کو سول ایوارڈز دینے کی منظوری دی تھی، ان تمام شخصیات کو آئندہ برس 23مارچ کو اعزازات سے نوازا جائیگا۔

واضح رہے کہ کورونا کی شدید لہر کے دوران بہترین خدمات انجام دینے کی بنا پر بلوچستان سے دوسری مرتبہ سول ایواڈز کے لئے نامزد ہونے والے میڈیکل سپرٹینڈنٹ فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر نوراللہ موسی خیل کو ایک مرتبہ پھر نظر انداز کردیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق عالمی وبا کورونا کی شدید لہر کے دوران فرائض کی انجام دینے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز خاص کر ڈاکٹرز ، پیرامیڈیکس ، نرسز و دیگر نے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر مریضوں کا علاج کیا اس دوران 102 ڈاکٹروں سمیت 160ہیلتھ کیئر پروفیشنلز اپنی زندگیوں سے ہاتھ بھی دھو بیٹھے ہیں مگر حکومت کی جانب سے سول ایواڈز کی تقسیم میں انہیں نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے ڈاکٹرز اور ہیلتھ کیئر ورکز میں تشویش کی پائی جارہی ہے ۔

دوسری جانب سے گزشتہ دنوں صدر پاکستان عارف علوی نے 126شخصیات کو مختلف شعبوں میںبہترین کارکردگی دکھانے پر سول ایواڈز دینے کا منظوری دی جن میں صرف 2میڈیکل پروفیشنلز شامل تھے اور دونوں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہیں ۔ دوسری جانب سے بلوچستان سے سول ایواڈز کے لئے دوسری مرتبہ نامزد ہونے والے واحد ڈاکٹر فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر نوراللہ موسی خیل کا نام سول ایواڈز دینے والوں کی لسٹ سے میں شامل نہیں حالانکہ ایم ایس فاطمہ جناح ہسپتال کی بہترین کاوشوں اور دن رات کی انتھک محنت کے نتیجے میں فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال ملک کا وہ واحد ہسپتال بنا جس میںکورونا کے باعث اموات کی شرح سب سے کم ریکارڈ ہوئی جس کا اعتراف این سی او سی نے بھی کیا ہے مگر اس کے باوجود بھی ڈاکٹر نوراللہ موسی خیل کو نظر انداز کرنا نیک شگون نہیں ۔

Back to top button