میاں نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج ارشد ملک برطرف
لاہور ۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج ارشد ملک کو برطرف کردیا گیا ، ارشد ملک کیخلاف ویڈیواسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہونے پر برطرفی کا فیصلہ کیا گیا۔
لاہورہائی کورٹ نے ویڈیو بلیک میلنگ کیس میں ملوث جج ارشد ملک کوعہدے سے برطرف کردیا، چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی نے فیصلہ سنایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہونے پر ہٹایا گیا.
لاہورہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی میں شامل سات سینئرججز نیاجلاس میں یہ فیصلہ کیا، اجلاس میں جسٹس محمد امیر بھٹی، شہزادہ احمد خان سجاد علی خان ، جسٹس عائشہ ملک جسٹس شاہد وحید اور جسٹس علی باقر نجفی نے شرکت کی۔ خیال رہے ارشد ملک اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج تعینات تھے.
انھوں نیچوبیس دسمبردو ہزار اٹھارہ کو نوازشریف کوالعزیزیہ کرپشن ریفرنس میں سات سال سزا سنائی تھی اور فلیگ شپ کیس میں بری کیا تھا۔ جس کے بعدجج ارشد ملک کا ویڈیو اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا، ارشدملک نینوازشریف اورحسین نوازسیملاقاتوں کا اعتراف کیا تھا، یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچا اور اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان نے 23 اگست 2019 کو حکم نامے میں کہا تھا کہ نوازشریف کی سزاکا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ ہی کرسکتی ہے۔
دوسری جانب صدرمسلم لیگ(ن)شہبازشریف کا جج ارشد ملک کی برطرفی کے فیصلے پراظہار تشکر کرتے ہوئے کہا اللہ کیحضورسربسجودہوں کہ نوازشریف کی بے گناہی کوثابت کردیا، ثابت ہوگیا جج نے انصاف پرمبنی فیصلہ نہیں دیا ،3بار منتخب وزیراعظم کوناحق سزا دی ۔