حالات حاضرہ

کرونا وائرس: مردان کے نوجوان متاثرہ خاندانوں کی مدد کےلئے کوشاں

مردان: ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 875 ہوگئی ہے، عالمی وباء سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث تشویش ناک صورتحال پیدا ہوچکی ہے اور حکومت کی جانب سے عوام سے خود کو گھروں تک محدود کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ ایسے حالات میں جہاں ایک جانب شہری اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کے پیش نظر گھروں تک محدود ہوگئے ہیں تو دوسری جانب مردان کے نوجوان ایسے حالات میں بھی غریب اور بے بس افراد کی مدد کےلئے کوشاں ہیں۔

مردان کے علاقے منگا میں عمرہ کرکے واپس آنے والے شخص سعادت کی کرونا وائرس کے باعث ہلاکت کے باعث اس یونین کونسل کو لاک ڈاون کردیا گیا تھا۔مسلسل پانچ روز سے لاک ڈاون کے باعث اس علاقے کے مکینوں کو غذائی قلت سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز وائس آف مردان / مردان وال خلق کی ایک لائیو ویڈیو میں مقامی سماجی کارکنوں نے بتایا کہ منگا کے میں اکثریت یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کام کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔لاک ڈاون کے باعث ان کے پاس گھر میں موجود کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوچکی ہیں اورانتظامیہ کی جانب سے راشن کی فراہمی کا کوئی موثر نظام موجود نہیں ہے۔

سماجی تنظیم مردان وال خلق نے سوشل میڈیا پر موجودہ حالات سے متاثرہ غریب عوام کے لئے راشن کا بندوبست کرنے کی اپیل کی ہے۔

تنظیم کے فنانس سیکرٹری سدھیر علی اعوان کے مطابق پہلے مرحلے میں منگا گاوں کے 40 خاندانوں کےلئے راش کا انتظام کرلیا گیا ہے اور یہ راشن انہیں کل تک فراہم کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک راشن پیکچ اڑھائی کلو چینی، 2 کلو دال ، 1 کلو لوبیا، 5 کلو موٹا چاول، آدھا کلو شنہ میئ ، پوو چائے ، ڈھائی کلو گھی، 20 کلو آٹا تھیلا، صابن اینٹی بیکٹیریل، 5 ماسک،  6 گلوز، ڈیٹول لیکوئڈ، سیناٹائزر ، سپرٹ اور بچوں کے لیئے بسکٹ اور ٹافیاں پر مشتمل ہے۔

تنظیم کے جنرل سیکرٹری جنید ماندوری کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ہر گھر تک راشن پہنچانا حکومت کےلئے بھی مشکل ہے۔ لہذا ہمشیہ کی طرح اس مشکل وقت میں بھی غریب عوام کی خدمت کےلئے تنظیم مردان وال خلق اپنا کام کررہی ہے۔

کرونا وائرس سے متعلق حفاظتی تدابیر سے متعلق سوال کے جواب میں جنید ماندوری کا کہنا تھا کہ فلاحی سرگرمیوں کے دروان حکومت کی جانب سے حفاظتی تدابیر پر بھی عمل کیا جارہا ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ ٹیم کے اراکین بھی بلاضرورت ملنے سے اجتناب کریں جبکہ راشن کی تقسیم سمیت ہر سرگرمی میں لوگوں کو ایک جگہ جمع ہونے سے منع کیا جاتا ہے۔

جنید ماندوری نے مخیر حضرات سے غریب اور بے سہارا عوام کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ 40 پیکچ صرف منگا گاوں کے رہائشیوں کی ضرورت کو پورا کرنے کےلئے بھی کافی نہیں ہیں تاہم یہ ایک چھوٹی سے کاوش ہے اور مردان وال خلق کی جانب سے یہ سلسلہ آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گا .مخیر حضرات کو چاہئے کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں  اپنے گردونواح میں موجود غریب عوام کا خیال رکھیں اور ان کی عزت نفس کو مجروح کئے بغیر ان کی مدد کریں۔

Back to top button