خبریںکورونا

سپریم کورٹ کا تمام مارکیٹیں کھولنے کا حکم

سپریم کورٹ نے ہفتے اور اتوار کو بھی ملک کی تمام مارکٹیں کھلی رکھنے کا حکم دیدیا، پیر کے روز سپریم کورٹ میں کورونا وائرس ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتے اور اتوار کو نہیں آئے گی یا حکومتیں ہفتہ اتوار کو تھک جاتی ہیں،
کیا ہفتہ اتوار کو سورج مغرب سے نکلتا ہے؟

چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم تحریری حکم دیں گے ہفتے اور اتوار کو تمام چھوٹی مارکیٹیں کھلی رکھی جائیں، آپ نئے کپڑے نہیں پہننا چاہتے لیکن دوسرے لینا چاہتے ہیں جبکہ
بہت سے گھرانے صرف عید پر ہی نئے کپڑے پہنتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے ملک بھر کے شاپنگ مالز کھولنے کا حکم دے دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹی مارکیٹیں ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلی رہیں گی

اٹارنی جنرل آف پاکستان نے عدالت کو بتایا کہ بڑے بڑے شاپنگ مالز کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اچھا شاپنگ مالز وہ ہوتے ہیں جہاں بڑے بڑے اے سی لگے ہوتے ہیں، ہمیں پتہ ہے شاپنگ مالز میں تیس فیصد لوگ ونڈو شاپنگ کرتے ہیں، چھوٹی دکانوں کو کھلا رہنے دیں۔

سپریم کورٹ کے کراچی کی زینب مارکیٹ کو بھی کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ زینب مارکیٹ غریب پرور مارکیٹ ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کورونا کے حوالے سے اربوں روپے خرچ ہو چکے ہیں، یہ کہاں جا رہے ہیں؟ جس پر این ڈی ایم اے کے نمائندہ نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے لیے 25 ارب مختص ہوئے ہیں، یہ تمام رقم ابھی خرچ نہیں ہوئی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 25 ارب تو آپ کو ملے ہیں صوبوں کو الگ ملے ہیں، احساس پروگرام کی رقم الگ ہے، 500 ارب روپے کورونا مریضوں پر خرچ ہوں تو ہر مریض کروڑ پتی ہوجائے گا،
عدالت نے استفسار کیا کہ
یہ سارا پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ اتنی رقم لگانے کے بعد بھی اگر 600 لوگ جانبحق ہو گئے تو ہماری کوششوں کا کیا فائدہ؟ کیا 25 ارب کی رقم سے آپ کثیر منزلہ عمارتیں بنا رہے ہیں؟

Back to top button